• KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.2°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.7°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.2°C

کابل کی مبینہ ڈرون حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے کی کوشش

شائع August 29, 2025
خوست اور ننگرہار میں 2 گھروں پر حملوں میں 3 بچے جاں بحق، 2 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
خوست اور ننگرہار میں 2 گھروں پر حملوں میں 3 بچے جاں بحق، 2 خواتین سمیت 6 افراد زخمی ہوئے — فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کے صوبوں ننگرہار اور خوست میں 2 الگ الگ واقعات میں کم از کم 3 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے، افغان حکام نے ان ہلاکتوں کو پاکستان کی کارروائی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، جبکہ افغان حکام نے بھی پاکستان کے ملوث ہونے کے ثبوت فراہم نہیں کیے۔

پاکستان متعدد بار کابل کو خبردار کر چکا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان پر حملے کرنے والے دہشت گردوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے اور یہ کہ پاکستان ایسے دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق افغان حکام نے بتایا کہ خوست کے ضلع اسپیرہ میں حاجی نعیم خان نامی شخص کے گھر پر مبینہ ڈرون حملے میں 3 بچے جاں بحق اور کئی دیگر زخمی ہوئے، یہ علاقہ شمالی وزیرستان کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی تصاویر میں اسپیرہ کے لاہوری گاؤں میں ایک تباہ شدہ مکان کے باہر لوگوں کھڑا ہوا دیکھا جاسکتا ہے۔

افغان حکام کے مطابق ننگرہار کے ضلع شینوار میں شاہسوار نامی شخص کے گھر پر حملے کے نتیجے میں اس کے 4 بیٹے اور دو بیویاں زخمی ہوئیں۔

طالبان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں افغانستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہری آبادی پر بمباری جیسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ وزارت نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان کے سفیر عبیدالرحمٰن نظامانی کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان اس سے قبل بھی افغان سرزمین پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں پاکستانی طیاروں نے صوبہ پکتیکا میں کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس وقت وزارت خارجہ نے براہِ راست تبصرہ کرنے سے گریز کیا تھا لیکن یہ تسلیم کیا تھا کہ پاکستان نے اپنی سرحدی علاقوں میں ایسے آپریشن کیے جن کا مقصد پاکستانی عوام کو دہشت گرد گروہوں سے محفوظ رکھنا تھا۔

اس کے علاوہ متعدد سرحد پار دراندازی کی کوششوں کو بھی ناکام بنایا گیا ہے۔ اپریل میں آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی وزیرستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے کم از کم 54 دہشت گرد مارے گئے۔

اسی طرح رواں ماہ کے آغاز میں بلوچستان کے ضلع ژوب میں افغانستان سے داخل ہونے والے کم از کم 50 حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا۔

سرحدی اضلاع میں ٹی ٹی پی اور مقامی قبائل کے درمیان حالیہ مذاکرات سے بھی یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ دہشت گردوں کی کمان کا مرکز افغانستان میں موجود ہے کیونکہ وہ بار بار اپنے افغان رہنماؤں سے مشاورت کے لیے وقت مانگتے رہے۔

کارٹون

کارٹون : 15 دسمبر 2025
کارٹون : 14 دسمبر 2025