پاکستان میں ہجرت کا انتظام اور گورننس مضبوط بنانے کیلئے اقوام متحدہ کے نیٹ ورک کا آغاز
اسلام آباد میں ایک اعلیٰ سطح کی تقریب کے دوران اقوام متحدہ (یو این) نے پاکستان میں یونائیٹڈ نیشنز نیٹ ورک آن مائیگریشن (یو این این ایم ) کا باضابطہ آغاز کر دیا۔
یہ اقدام ہجرت سے متعلق گورننس کے متحد اور مشترکہ لائحہ عمل کی طرف اہم قدم ہے تاکہ انسانی اسمگلنگ اور مہاجرین کی اسمگلنگ جیسے باہم مربوط مسائل کا بین الاقوامی فریم ورکس، بالخصوص 2030 ایجنڈا برائے پائیدار ترقی اور گلوبل کمپیکٹ فار سیف، آرڈرلی اینڈ ریگولر مائیگریشن (جی سی ایم) کے مطابق حل نکالا جا سکے۔
تقریب کی میزبانی اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر محمد یحییٰ نے کی، جس میں پاکستان کے پہلے مائیگریشن ملٹی پارٹنر ٹرسٹ فنڈ پروگرام (ایم ایم پی ٹی ایف) کا افتتاح بھی کیا گیا۔
اس پروگرام کا عنوان ’پاکستان میں انسانی اسمگلنگ (ٹی آئی پی) اور مہاجرین کی اسمگلنگ (ایس او ایم) کے خلاف ردعمل کو مضبوط بنانا‘ ہے۔
یہ پروگرام انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) اور یونائیٹڈ نیشنز آفس آن ڈرگز اینڈ کرائم (یو این او ڈی سی) کے اشتراک سے اور حکومت پاکستان، نجی شعبے، میڈیا اور سول سوسائٹی کے تعاون سے نافذ کیا جا رہا ہے۔
اس مشترکہ پروگرام کا مقصد ہجرت کے انتظام و انصرام اور گورننس میں قومی کوششوں کو سہارا دینا اور انسانی و مہاجرین کی اسمگلنگ کا مقابلہ ایک جامع حکومتی اور معاشرتی انداز میں کرنا ہے۔
ایم ایم پی ٹی ایف کو جی سی ایم کے نفاذ میں سہولت دینے کے لیے قائم کیا گیا ہے، اور یہ ہجرت کے لیے واحد مشترکہ فنڈنگ میکانزم ہے، جو تمام ریاستوں کے لیے دستیاب ہے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن، اقوام متحدہ کے نیٹ ورک آن مائیگریشن کے کوآرڈینیٹر اور سیکریٹریٹ کے طور پر مرکزی کردار ادا کرے گا، جب کہ پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر اس نیٹ ورک کے چیئرمین ہوں گے۔
یہ نیٹ ورک اقوام متحدہ کے سسٹم کے اندر شراکت داریوں کو بروئے کار لائے گا تاکہ پالیسی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے اور ہجرت سے متعلق پالیسیوں کو وسیع تر ترقیاتی اہداف میں ضم کیا جا سکے۔
ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر اقوام متحدہ محمد یحییٰ نے کہا کہ اس نیٹ ورک کا قیام اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم اجتماعی طور پر یہ عزم رکھتے ہیں کہ ہجرت محفوظ، منظم اور باقاعدہ ہو، یہ ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے تاکہ ہجرت سے متعلق بیانئے کو بدلا جا سکے، ایک متحد آواز بلند کی جا سکے اور اس جدت کو فروغ دیا جا سکے، جس کی ضرورت متحرک آبادی اور ان کے حقوق کے تحفظ سے جڑے پیچیدہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہے۔
تقریب میں یو این مائیگریشن نیٹ ورک سیکریٹریٹ کے سربراہ مسٹر جوناتھن پرینٹس کا ویڈیو پیغام بھی شامل تھا، انہوں نے پاکستان کو عالمی اجتماعی کوششوں میں اپنا اہم کردار ادا کرنے پر مبارک باد دی تاکہ دنیا میں ہجرت کی گورننس کو بہتر بنایا جا سکے۔
تقریب میں پاکستانی تارکِ وطن معظم علی کی کہانی بھی شامل کی گئی، جو یورپ کے ایک کٹھن سفر کے بعد واپس وطن لوٹے اور دوبارہ اپنی زندگی میں ضم ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ زندگی ہمیں حرکت پر مجبور کرتی ہے، لیکن یہ سفر، چاہے اپنے گھر سے نئے مقامات تک ہو یا وطن واپسی کا، زیادہ آسان اور باعزت ہونا چاہیے۔
معظم علی نے رومانیہ سے آئی او ایم کی معاونت کے ذریعے رضاکارانہ طور پر پاکستان واپسی اختیار کی تھی۔
ایک اعلیٰ سطح کی پینل ڈسکشن بعنوان ’پیچیدہ حرکیات اور ابھرتے ہوئے عالمی چیلنجز کے دور میں ہجرت کی گورننس میں حکومتی ہم آہنگی کو بہتر بنانا‘ کا بھی انعقاد کیا گیا۔
نظامت ڈاکٹر نصرہ ایم شاہ (پروفیسر آف مائیگریشن اینڈ ڈیولپمنٹ، لاہور اسکول آف اکنامکس) نے کی، پینلسٹ میں حکومتِ پاکستان کے نمائندے (وزارتِ خارجہ، وزارتِ داخلہ، وزارتِ سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل کی ترقی، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس)، آئی او ایم اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ارکان شامل تھے۔
پینل ڈسکشن کے اختتام پر باضابطہ افتتاحی اجلاس ہوا، جس میں پاکستان میں ہجرت کی گورننس کے لیے کثیر فریقی شراکت داریوں کے مضبوط عزم کا اعادہ کیا گیا۔











لائیو ٹی وی