• KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.2°C
  • LHR: Partly Cloudy 12°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، 100 انڈیکس ایک لاکھ 52 ہزار کی نئی بلند ترین سطح عبور کر گیا

شائع September 4, 2025

برآمدات میں کمی اور حالیہ تباہ کن سیلاب کے باوجود پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے تیزی کا رجحان برقرار رکھا اور مسلسل چوتھے روز اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس ایک لاکھ 52 ہزار پوائنٹس کی رکاوٹ عبور کرتے ہوئے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جس میں سیمنٹ اور کھاد کے شعبوں کی شاندار کارکردگی کا بڑا ہاتھ رہا۔

عارف حبیب کارپوریشن کے احسن محنتی نے مارکیٹ کے ریکارڈ کلوز کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے مالی سال 26-2025 کے لیے 3.25 فیصد سے 4.25 فیصد کے درمیان جی ڈی پی کی ترقی کی پرامید پیش گوئیوں سے جوڑا۔

اس کے علاوہ، سی پیک 2.0 اور پاک-چین فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے تحت تجارتی تعلقات سے متعلق قیاس آرائیاں اور توقع سے زیادہ مضبوط شعبہ جاتی اعدادوشمار نے بھی تیزی کے رجحان میں کردار ادا کیا۔

تاہم پاکستان کی مال برآمدات اگست میں بھی منفی زون میں رہیں، جس نے پالیسی سازوں میں عالمی مانگ میں کمی اور ملک کی کم ہوتی مسابقت کے بارے میں خدشات کو بڑھا دیا۔

یہ گزشتہ 5 مہینوں میں چوتھی بار ہے کہ برآمدات سکڑ گئی ہیں، صرف جولائی میں معمولی اضافے کی وجہ سے وقتی سہارا ملا، برآمدات میں مسلسل کمی نے ملک کی تجارتی کارکردگی پر بڑھتے دباؤ کو نمایاں کیا ہے، کیونکہ برآمد کنندگان کمزور بیرونی مانگ اور بڑھتی کاروباری لاگت کا سامنا کر رہے ہیں۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق اسٹاک مارکیٹ نے اپنی تیزی جاری رکھی اور کے ایس ای-100 انڈیکس نے انٹرا ڈے میں1829 پوائنٹس کی بلندی کو چھوا اور آخرکار ایک لاکھ 52 ہزار 201 پوائنٹس پر بند ہوا، یعنی ایک ہزار 226 پوائنٹس یا 0.81 فیصد اضافہ ہوا۔

سرمایہ کاروں کا اعتماد مثبت رہا جسے مضبوط شعبہ جاتی کارکردگی نے تقویت دی، سیمنٹ کے شعبے نے خاص طور پر نمایاں اضافہ کیا، اگست میں ڈسپیچز میں سال بہ سال 12 فیصد اضافہ ہوا، جس نے مارکیٹ میں خوشی کی لہر دوڑا دی۔

کھاد کا شعبہ بھی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنا، اگست میں یوریا کی فروخت 46 فیصد سال بہ سال اور 34 فیصد ماہ بہ ماہ بڑھ کر 8.16 لاکھ ٹن تک پہنچ گئی، اس اضافے کو بعض کمپنیوں کی جارحانہ ڈسکاؤنٹنگ اور ستمبر میں جزوی واپسی کی توقعات سے تقویت ملی۔

بجلی کے شعبے سے حب پاور نے بھی مثبت رجحان کو تقویت دی، جس نے مالی سال 25-2024 کی چوتھی سہ ماہی میں فی شیئر آمدنی (ای پی ایس) 9.16 روپے اور فی شیئر 10 روپے کا ڈیویڈنڈ دیا، جو مارکیٹ کی توقعات سے زیادہ تھا، اس سے پورے سال کا مجموعی ادائیگی 15 روپے فی شیئر تک پہنچ گیا۔

انڈیکس کے لحاظ سے سب سے بڑا سہارا حب پاور، فوجی فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی)، ماری پیٹرولیم اور پاکستان پیٹرولیم سے ملا، جنہوں نے مجموعی طور پر 788 پوائنٹس کا اضافہ کیا، تاہم اس مضبوط ریلی کے باوجود کُل تجارتی حجم 3.5 فیصد گھٹ کر 1.04 ارب حصص رہا، لیکن ٹریڈ کی مالیت 15.5 فیصد بڑھ کر 51 ارب 49 کروڑ روپے تک جا پہنچی، پیس پاکستان 8.92 کروڑ حصص کی خرید و فروخت کے ساتھ سب سے زیادہ سرگرم کمپنی رہی۔

عارف حبیب لمیٹڈ کے ڈپٹی ہیڈ آف ٹریڈنگ علی نجیب نے کہا کہ پی ایس ایکس نے واقعی تاریخ رقم کی ہے، کیونکہ یہ ایک لاکھ 52 ہزار 202 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوئی، یہ اضافہ تجارتی خسارے کے حوصلہ افزا اعداد و شمار اور سیمنٹ و یوریا کی توقع سے زیادہ کھپت سے بھی تقویت پایا۔

سیشن کا سب سے نمایاں پرفارمر حب پاور رہا جس نے اپنی سالانہ کارکردگی کے ساتھ فی حصص 10 روپے کا شاندار ڈیویڈنڈ دیا اور چوتھی سہ ماہی کے لیے فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 10.29 روپے رپورٹ کی، اس کے شیئر کی قیمت 8.1 فیصد بڑھ گئی اور انڈیکس میں 405 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

اس سے ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی) سیکٹر میں بھی اسی طرح کے اضافے دیکھنے کو ملے جہاں او جی ڈی سی، ماری پیٹرولیم اور پاکستان پیٹرولیم نے مجموعی طور پر مزید 198 پوائنٹس کا اضافہ کیا۔

تجارتی خسارے اور سیلاب جیسے بیرونی چیلنجز کے باوجود، ایک لاکھ 50 ہزار پوائنٹس اب مارکیٹ کے لیے ایک مضبوط سطح معلوم ہوتی ہے۔

سرمایہ کاروں کا اعتماد بلند ہے جسے کسانوں کے لیے ممکنہ ریلیف پیکیج اور بجلی کے شعبے کے گردشی قرضے کے مسئلے کے حل کی امیدوں نے سہارا دیا ہے۔ مضبوط لیکویڈیٹی اور جاری رفتار کے ساتھ، سرمایہ کار اب آنے والے سیشنز میں مزید بلندیوں کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025