ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی حتمی میڈیکولیگل رپورٹ میں بھی وجہ موت کا تعین نہ ہوسکا
ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی فائنل میڈیکولیگل رپورٹ نے ان کی موت پر شکوک و شبہات پیدا کردیے۔
ڈان نیوز کے مطابق ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی حتمی میڈیکولیگل رپورٹ میں بھی وجہ موت کا تعین نہ ہوسکا، جس کے بعد ان کی موت کے حوالے سے شکوک و شبہات پید اہوگئے ہیں۔
ماڈل و اداکارہ کی حتمی میڈیکو لیگل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حمیرا کے کپڑوں پر خون لگا ہوا تھا اور ان کی ٹی شرٹ اورٹرائوزر پر بھی خون کے نشانات ملے ہیں۔
میڈیکو لیگل رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حمیرا کے کپڑوں پرڈی این اے نمونہ بھی ملا ہے، ان کی کی لاش بھی مکمل نہیں تھی، صرف ہڈیاں تھیں۔
رپورٹ کے مطابق مرحومہ کی تمام ہڈیاں صحیح سلامت تھیں، البتہ جسمانی اعضا نہیں ملے جس کے باعث وجہ موت معلوم نہیں ہوسکی۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈ اور ڈی این اے کے حوالے سے کوئی ڈیٹا بینک موجود نہیں ہے، اگر ایسی سہولتیں میسر ہوتیں تو کیس کی تفتیش میں اہم پیش رفت ممکن تھی۔
پولیس کے ذرائع کے مطابق حمیرا اصغر کا ایک موبائل فون بھی اب تک نہیں مل سکا، موبائل فون کے ڈیٹا سے تفتیش میں بہت مدد مل سکتی تھی۔
خیال رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو کراچی کے علاقے ڈیفنس کے کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی، جبکہ ان کی تدفین 11 جولائی کو آبائی شہر لاہور میں کی گئی تھی۔
پولیس اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق اداکارہ کی لاش کم از کم 9 ماہ پرانی تھی۔ ممکنہ طور پر ان کی موت 7 اکتوبر 2024 کو ہوئی تھی۔











لائیو ٹی وی