چیئرمین نیسلے پال بُلکے کا عہدے سے دستبردار ہونے کا فیصلہ
نیسلے نے اعلان کیا ہے کہ چیئرمین پال بُلکے اپنے عہدے سے دستبردار ہو رہے ہیں، یہ اعلان اس پیش رفت کے چند دن بعد سامنے آیا ہے، جب سوئس فوڈ جائنٹ نے اچانک اپنے سی ای او لوراں فریکس کو اس وجہ سے برطرف کر دیا تھا کہ انہوں نے اپنی ماتحت ملازمہ کے ساتھ تعلقات کا انکشاف نہیں کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں پال بُلکے کی جگہ یکم اکتوبر سے پابلو اِسلہ عہدہ سنبھالیں گے، جو اس وقت نائب چیئرمین کے عہدے پر براجمان ہیں، اس سے پہلے منصوبہ یہ تھا کہ اپریل 2026 میں بُلکے عہدہ چھوڑیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیسلے کے سرمایہ کار پال بُلکے کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے، پال بُلکے بیلجیئن نژاد ہیں، اور ایک دہائی تک نیسلے کے سی ای او رہے اور 2017 میں چیئرمین بنے۔
سرمایہ کاروں نے انہیں کمپنی میں افراتفری کے دور کا ذمہ دار قرار دیا۔
نیسلے کے چیئرمین پال بُلکے، جو آئندہ اپریل تک اپنے عہدے پر رہنے والے تھے، نے میں کہا کہ انہیں نیسلے کی نئی قیادت پر مکمل اعتماد ہے اور میرا یقین ہے کہ یہ عظیم کمپنی مستقبل کے لیے بہترین پوزیشن میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ درست وقت ہے کہ میں عہدے سے ہٹ جاؤں اور طے شدہ تبدیلی کے عمل کو تیز کروں تاکہ پابلو اِسلہ اور فِلِپ نیسلے کی حکمتِ عملی کو آگے بڑھا سکیں اور کمپنی کو نئی سوچ کے ساتھ رہنمائی فراہم کریں۔
پابلو اِسلہ نے بُلکے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پال کی قیادت اور نیسلے کے لیے غیر متزلزل لگن نے کمپنی کو تشکیل دیا اور ہمارے اگلے باب کے لیے بنیاد فراہم کی۔
فریکس کی برطرفی ایک تحقیق کے بعد عمل میں آئی، جس میں ان کے ایک ماتحت کے ساتھ تعلقات کا انکشاف ہوا تھا، جو نیسلے کے بزنس کنڈکٹ کوڈ کی خلاف ورزی تھی۔
کمپنی نے رائٹرز کو بتایا کہ فریکس، نے نیسلے کے ساتھ 39 سال گزارے، انہیں برطرفی کے بعد کسی بھی قسم کا ایگزٹ پیکیج نہیں ملے گا۔











لائیو ٹی وی