فیصل آباد: 6 ماہ کی حاملہ خاتون سے دیور اور اس کے 2 دوستوں کا گینگ ریپ، مقدمہ درج
فیصل آباد کے تھانہ سیہانوالہ پولیس نے 6 ماہ کی حاملہ خاتون کے گینگ ریپ کے الزام میں 3 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون کی والدہ نے درخواست میں الزام عائد کیا ہے کہ ان کا داماد روزگار کے سلسلے میں دوسرے گاؤں میں رہتا ہے، خاتون کے مطابق داماد کے چھوٹے بھائی اور اس کے 2 ساتھیوں نے یکم ستمبر کو چائے میں نشہ آور دوا ملا کر ان کی بیٹی کو بے ہوش کر کے گینگ ریپ اور غیر فطری جنسی عمل کا نشانہ بنایا۔
خاتون نے الزام عائد کیا کہ ملزمان اور ان کے گھر والوں نے متاثرہ خاتون کو ایک کمرے میں بند کر دیا اور ماں اور شوہر سے رابطہ بھی کرنے نہیں دیا۔
خاتون نے بتایا کہ بیٹی کے ہمسایوں نے انہیں فون پر واقعے سے آگاہ کیا، جس کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے حکم پر پولیس نے خاتون کو بازیاب کرایا۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دریں اثنا، فیصل آباد کی کوتوالی پولیس نے پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کو ضلعی عدالت کے کمپلیکس میں وکیل کے چیمبر سے بازیاب کرا لیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق 19 سالہ اقرا اپنے شوہر راحیل امتیاز کے حق میں بیان ریکارڈ کرانے عدالت آئی تھی، لڑکی کے والد صابر اور وکیل عون سلطان سمیت ایک درجن وکلا نے لڑکی کے شوہر کے 2 کزنز کو تشدد کا نشانہ بنایا اور لڑکی کو اغوا کرکے وکیل کے چیمبر میں چھپا دیا۔
پولیس کے مطابق ایس ایچ او اور لیڈی کانسٹیبل نے چھاپہ مار کر لڑکی کو بازیاب کرا لیا۔











لائیو ٹی وی