بھارت میں آن لائن جوئے پر پابندی کے بعد شائقین کی غیرقانونی ویب سائٹس پر نظریں
بھارت میں آن لائن جوئے پر پابندی نے ایک ارب ڈالر کی انڈسٹری کو بند کر دیا ہے جو کروڑوں لوگوں کو سہولت فراہم کر رہی تھی جب کہ اس فیصلے نے بھارتی کرکٹ ٹیم کی اسپانسرشپ کو بھی متاثر کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارتی کھلاڑیوں کا ماننا ہے کہ جو لوگ جوا کھیلنے پر بضد ہیں وہ بیرونِ ملک اور غیر ریگولیٹڈ ویب سائٹس تک رسائی حاصل کرنے کا راستہ ڈھونڈ لیں گے۔
دوسری جانب، فینٹسی اسپورٹس ایپس کے شائقین اب بھی آن لائن جوا کھیل سکتے ہیں لیکن انہیں نقد رقم نہیں ملے گی بلکہ وہ صرف انعامات کے لیے کھیل سکتے ہیں۔
باقاعدگی سے فینٹسی اسپورٹس گیمز کھیلنے والے ایڈورٹائزنگ پروفیشنل ادورَش شرما نے کہا ہے کہ غیر ملکی ویب سائٹس میں اچانک تیزی آئے گی کیونکہ بھارت میں جوا کھیلنے والے لازمی متبادل تلاش کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک بار عادت پڑ جائے تو آسانی سے نہیں چھوٹتی، یہ ایک لت ہے اور لوگ جوا کھیلنے کا راستہ نکال لیں گے۔
گزشتہ ماہ بھارتی پارلیمنٹ نے ایک قانون منظور کیا تھا جس کے تحت آن لائن جوئے پر پابندی عائد کی گئی، جب کہ سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوا کہ کمپنیاں سالانہ بنیادوں پر 45 کروڑ افراد سے 2.3 ارب ڈالر لوٹ رہی تھیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ ان پلیٹ فارمز کے تیزی سے پھیلاؤ نے بڑے پیمانے پر مالی مشکلات، نشے اور خودکشی کے رجحانات میں اضافہ کردیا تھا، ساتھ ہی یہ دھوکہ دہی، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے بھی جڑے ہوئے تھے۔
دوسری جانب، بھارتی پارلیمنٹ سے منظور ہونے والا یہ قانون ایک بڑے آن لائن کارڈ گیمز پلیٹ فارم نے عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔
پابندی کا اطلاق کارڈ گیمز اور فینٹسی اسپورٹس کی ویب سائٹس اور ایپس پر ہوتا ہے، جن میں بھارت کا انتہائی مقبول فینٹسی کرکٹ بھی شامل ہے جب کہ خلاف ورزی کرنے والوں کو اب 5 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
بھارتی آن لائن جواریوں کو غیر ملکی ویب سائٹس تک رسائی کے لیے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (وی پی اینز) استعمال کرنا ہوں گے تاکہ یہ ظاہر ہو کہ وہ ملک سے باہر ہیں، اور شرط لگانے کے لیے پراکسی کریڈٹ کارڈز بھی استعمال کرنے ہوں گے۔
یہ سارا عمل ایک عام انٹرنیٹ صارف کے لیے پیچیدہ لگ سکتا ہے، لیکن جواری قوانین سے بچنے کا طریقہ جانتے ہیں۔
ایک صارف نے ’اے ایف پی‘ کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہم نے یہ پہلے بھی کیا ہے اور دوبارہ کریں گے، ہم اپنے پرانے طریقوں کی طرف واپس لوٹیں گے۔
’کرکٹ کی محبت‘
ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ قانون اب بھی جائز ای اسپورٹس کو بیٹنگ، جوا اور فینٹسی منی گیمز سے الگ کرتا ہے جو جھوٹے وعدوں سے صارفین کا استحصال کرتے ہیں۔
ڈریم 11 دعویٰ کرتا ہے کہ وہ دنیا کا سب سے بڑا فینٹسی اسپورٹس پلیٹ فارم ہے اور اس کے 26 کروڑ صارفین ہیں، پلیٹ فارم کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا ہے کہ ’کیش گیمز اور مقابلے ختم کر دیے گئے ہیں اور اب کاریں، فون اور فریجز جیسے انعامات پیش کیے جائیں گے۔
ڈریم 11 نے بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے ساتھ 4 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے معاہدے سے بھی دستبرداری اختیار کر لی ہے، اور اس کا لوگو اب بھارتی کھلاڑیوں کی جرسیوں پر نظر نہیں آتا۔
ایلارا کیپیٹل کے کرن تورانی نے کہا کہ فینٹسی پلیٹ فارمز آئی پی ایل اور عالمی کرکٹ میں سب سے جارحانہ اشتہار دہندگان ہیں، اور اب وہ غالباً بیرونِ ملک مارکیٹ تلاش کریں گے۔
ڈی اینڈ پی ایڈوائزری کے سنتوش این نے اندازہ لگایا کہ اس سال آئی پی ایل براڈکاسٹرز کی آمدنی میں فینٹسی اسپورٹس اور کرپٹو پلیٹ فارمز کا حصہ 40 فیصد تک تھا۔
سنتوش نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ فینٹسی والے ظاہر ہے کہ اپنے اشتہاری اخراجات کم کریں گے کیونکہ ان کا بزنس ماڈل خطرے میں ہے، یا پھر اس پابندی کی وجہ سے تباہ ہو گیا ہے۔











لائیو ٹی وی