عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کو جانے والوں کیلئے نئی پالیسی وضع کردی گئی
عراق کے مقدس مقامات کی زیارت کے لیے جانے والوں کے لیے نئی پالیسی وضع کر دی گئی جس کے تحت 50 سال سے کم عمر مردوں کو اکیلے ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان مذہبی امور کے مطابق عراق کے مقدس مقامات کی زیارات کے خواہشمند زائرین کے لیے عراقی حکام نے نئی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
تازہ پالیسی کے تحت 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو زیارت ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ 50 سال سے کم عمر مرد صرف اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دینے کی صورت میں زیارت ویزہ حاصل کر سکیں گے۔
اس سے قبل، وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے دعویٰ کیا تھا کہ زیارات مقدسہ کے لیے روایتی سالار سسٹم ختم کر دیا گیا ہے کیونکہ تقریباً 40 ہزار پاکستانی زائرین عراق، شام اور ایران میں جا کر وہیں رک گئے یا غائب ہو گئے جن کا کوئی ریکارڈ حکومتی اداروں کے پاس موجود نہیں۔
واضح رہے کہ 27 جولائی کو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ زائرین کو اس سال بذریعہ سڑک ایران و عراق جانے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ زائرین فضائی سفر کرسکیں گے۔
انہوں نےکہا تھا کہ یہ فیصلہ وزارت خارجہ، بلوچستان حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی باہمی مشاورت کے بعد اور یہ مشکل فیصلہ عوام کے تحفط اور قومی سلامتی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
مجلس وحدت مسلمین نے زیارات کے لیے بذریعہ سڑک جانے پر پابندی کو مسترد کردیا تھا، کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے علامہ راجا ناصر عباس نے کہا تھا کہ کربلا زیارات پر جانا ہمارے ایمان کاحصہ ہے، ہم اپنے عقیدتی فریضے سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ عراق اور ایران جانے والے زائرین کا مکمل ڈیٹا موجود ہے، حکومت نے ایران میں زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے میٹنگ کی تھی اور زائرین کو سہولیات فراہم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا تھا کہ زائرین کے زمینی راستے سے جانے پر پابندی سے اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے، حکومت کو زائرین کے زیارات پر جانے سے معاشی فائدہ ہوتا ہے۔











لائیو ٹی وی