• KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 19.3°C
  • LHR: Fog 11.8°C
  • ISB: Rain 13.1°C

سندھ کے لوگ بھی چاہتے ہیں، کاش ان کے پاس مریم نواز جیسی وزیراعلی ہوتیں، عظمیٰ بخاری

شائع September 24, 2025
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے لوگ بھی چاہتے کاش ان کے پاس بھی مریم نواز جیسی وزیراعلی ہوتیں۔

وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پنجاب میں رہ کر پنجاب کا مقدمہ کب لڑے گی، پیپلزپارٹی چاہتی ہےکہ پنجاب میں لوگوں کو گندم، آٹا اور روٹی نہ ملے؟

انہوں نے پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ان کے رہنما کہہ رہے ہیں کہ گندم کا نقصان ہوا اور دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ جوگندم ہے وہ بھی باہر بھیج دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی سیاست کرنا نہیں چاہتی لیکن پوری پریس کانفرنس صرف اور صرف سیاست تھی اور کچھ بھی نہیں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے آج تک سیلاب کے متاثرین کے لیے کیا کیا ہے، گھر بیٹھ کر سیلابی سیاست کرنے کے اور نمبر ٹانگنے کے سوا کیا کیا؟

انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی کارکردگی کی تعریف بلاول بھٹو زرداری نے بھی کی ہے، اسی لیے سندھ کے لوگ بھی چاہتے کاش ان کے پاس بھی مریم نواز جیسی وزیراعلی ہوتیں۔

صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ آپ اتنے سیانے ہوتے تو آج پنجاب میں آپکی یہ حالت نہ ہوتی، آپ کچھ کرنے لائق ہوتے تو گھروں میں بیٹھ کر ہمیں نہ بتارہے ہوتے سیلاب کہاں آنا تھا کہاں بند ٹوٹنا تھا۔

اس سے قبل، حکومت پنجاب نے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی تجویز رد کرتے ہوئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد کرنے سے انکار کردیا تھا۔

صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ صوبے میں ریلیف کارڈز جاری کیے جا رہے ہیں تاکہ لوگوں کو عزت کے ساتھ اور لائنوں میں بغیر کھڑے ہوئے رقم مل سکے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس پی ) کے ذریعے ان لوگوں کو رقم نہیں دی جا سکتی جو اس کے ڈیٹا بیس میں موجود نہیں، اس لیے پنجاب حکومت الگ نظام بنا رہی ہے۔

جس پر خاتون اول اور پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سیلاب متاثرین میں امداد تقسیم کرنے کا سب سے مؤثر طریقہ ہے اور اس کا استعمال نہ کرنا ’غیر ذمہ دارانہ‘ ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025