• KHI: Partly Cloudy 28.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.2°C
  • ISB: Cloudy 20°C
  • KHI: Partly Cloudy 28.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.2°C
  • ISB: Cloudy 20°C

بنگلہ دیش میں قبائلی لڑکی کے گینگ ریپ کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے، کرفیو نافذ

شائع September 29, 2025
—فوٹو: ڈیلی اسٹار
—فوٹو: ڈیلی اسٹار

بنگلہ دیش کی چٹاگانگ ڈویژن میں قبائلی لڑکی کے گینگ ریپ کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے، فسادات اور آبادیوں پر حملے سے تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، جس کے بعد فوج نے کرفیو نافذ کردیا۔

ویب سائٹ ’ایشین نیوز نیٹ ورک‘ کے مطابق ضلع خگراچھری کے گوئمارا علاقے میں اسکول کی طالبہ کے ریپ کے خلاف مقامی جمہ کمیونٹی کے احتجاج کے دوران فائرنگ اور ہنگاموں سے تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

چٹاگانگ رینج کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) احسن حبیب کے مطابق واضح نہیں ہے کہ ہنگاموں کے دوران کس نئے فائرنگ کی، تاہم اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق جمہ چھتر جنتا نامی تنظیم نے 23 ستمبر کو آٹھویں جماعت کی طالبہ کے ریپ کے خلاف احتجاج کرنا شروع کردیا تھا جو دیکھتے ہی دیکھتے پرتشدد مظاہروں اور ہنگاموں میں تبدیل ہوا۔

علاقہ مکینوں کے مطابق نقاب پوش افراد نے بازار میں دکانیں اور گھر لوٹے، جس کے بعد انہوں نے کاروباری مراکز سمیت گھروں کو بھی آگ لگادی۔

مقامی افراد کے مطابق ہنگاموں اور مظاہروں میں مقامی مرما کمیونٹی کی دکانیں اور گھر زیادہ متاثر ہوئے جبکہ موٹرسائیکلیں بھی جلائی گئیں، دکانداروں پر چھریوں سے حملے بھی کیے گئے۔

حالات کشیدہ ہونے کے بعد انتظامیہ کو علاقے میں کرفیو نافذ کرنا پڑی جب کہ سیکیورٹی بھی بڑھا دی گئی۔

بنگلہ دیشی فوج کے میڈیا ونگ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق یونائیٹڈ پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ (یو پی ڈی ایف) نے سیکشن 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کیں اور فائرنگ کی، جس سے 10 فوجی اور ایک بی جی بی گاڑی کو نقصان پہنچا، تاہم فوج نے حالات پر قابو پالیا۔

وزارت داخلہ نے واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقات کے بعد ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی جب کہ امن کو برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں فوج تعینات رہے گی۔

اسکول کی طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ کے واقعے کے بعد مقامی قبائلی کمیونٹی جمہ کی نمائندہ تنظیم جمعہ چھتر جنتا نے چٹاگانگ ڈویژن کے تین پہاڑی اضلاع میں غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال اور ناکہ بندی کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

مذکورہ تنظیم کا مطالبہ ہے کہ متاثرہ لڑکی کو انصاف، معاوضہ، اور تحفظ فراہم کیا جائے جب کہ باقی فرار ملزمان کو بھی جلد گرفتار کرکے ہنگاموں کے واقعات کی غیر جانبدار تحقیقات کی جائے۔

مذکورہ جماعت نے فوج، سیکیورٹی اداروں اور دوسری کمیونٹیز پر لوٹ مار اور افراد کی ہلاکت کا الزام بھی لگایا۔

مذکورہ کشیدگی 23 ستمبر کو سنگینیلا میں اسکول کی طالبہ کے گینگ ریپ کے واقعے سے شروع ہوئی، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار بھی کر رکھا ہے۔

مذکورہ واقعے میں سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے پروپیگنڈے نے بھی حالات کو بگاڑا، قبائلی کمیونٹیز نے ایک دوسرے پر سنگین الزامات لگائے، جس سے لوگوں میں اشتعال پیدا ہوا۔

دوسری جانب انتظامیہ، فوج اور حکومت نے تمام فریقوں سے تحمل کی اپیل کی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025