• KHI: Partly Cloudy 28.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.4°C
  • ISB: Cloudy 19.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 28.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 19.4°C
  • ISB: Cloudy 19.1°C

انڈونیشیا میں اسکول کی عمارت منہدم، ایک طالبعلم ہلاک، 99 زخمی، 65 لاپتا

شائع September 30, 2025
عینی شاہدین کے مطابق طالبات دوسرے حصے میں نماز ادا کر رہی تھیں، وہ حادثے میں محفوظ رہیں — فوٹو: ایکس
عینی شاہدین کے مطابق طالبات دوسرے حصے میں نماز ادا کر رہی تھیں، وہ حادثے میں محفوظ رہیں — فوٹو: ایکس

اندونیشیا میں مشرقی جاوا کے شہر سیدوآرجو میں واقع الخوزینی اسلامک بورڈنگ اسکول کی عمارت گرنے کے بعد امدادی کارکن غیر مستحکم کنکریٹ کے ملبے میں پھنسے طلبہ تک آکسیجن اور پانی پہنچا رہے ہیں، تاکہ ڈھائی گھنٹے سے زیادہ وقت گزرنے کے بعد بھی زندہ بچ جانے والوں کو نکالا جا سکے۔

ٹی آر ٹی ورلڈ کی رپورٹ کے مطابق اس واقعے میں کم از کم ایک طالب علم جان کی بازی ہار چکا ہے اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں، اور 65 طلبہ ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ریسکیو کارکنوں، پولیس اور فوجیوں نے رات بھر کھدائی کے بعد 8 کمزور اور زخمی طلبہ کو عمارت گرنے کے 8 گھنٹے بعد مشرقی جاوا کے شہر سیدوآرجو میں واقع الخوزینی اسلامک بورڈنگ اسکول سے زندہ نکال لیا۔

ریسکیو کارکنوں نے مزید لاشیں دیکھی ہیں، جس سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

طلبہ کے اہل خانہ ہسپتالوں یا منہدم عمارت کے قریب جمع ہو گئے اور اپنے بچوں کی خبر کے منتظر تھے۔

جب ایک زخمی اور مٹی سے اٹے طالب علم کو ملبے تلے سے نکالا گیا تو رشتہ دار چیخ و پکار کرنے لگے۔

مدرسے کے احاطے میں قائم کمانڈ پوسٹ پر ایک نوٹس بورڈ پر منگل کی صبح تک 65 افراد لاپتا ہونے والوں میں شامل تھے۔

زیادہ تر طلبہ ساتویں سے گیارہویں جماعت تک کے لڑکے تھے، جن کی عمریں 12 سے 17 سال کے درمیان تھیں۔

سرچ اینڈ ریسکیو افسر ناننگ سیگت نے بتایا کہ ملبے کے بھاری ٹکڑے اور عمارت کے غیر مستحکم حصے امدادی کاموں میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، بھاری مشینری موجود ہے لیکن اس خدشے کے باعث استعمال نہیں کی جا رہی کہ مزید حصے گر سکتے ہیں۔

سیگت نے کہا کہ ہم نے ملبے میں پھنسے افراد کو آکسیجن اور پانی پہنچایا ہے، تاکہ وہ زندہ رہ سکیں جب تک ہم انہیں نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، ریسکیو ورکرز نے ملبے تلے کئی لاشیں دیکھی ہیں، لیکن ان کی ترجیح زندہ افراد کو نکالنا ہے۔

سیکڑوں رضاکار امدادی کارروائی میں شامل تھے اور ان کے پاس سانس لینے، نکالنے، طبی امداد اور دیگر ضروری آلات موجود تھے، طلبہ دوپہر کی نماز ادا کر رہے تھے جب عمارت گر گئی تھی۔

صوبائی پولیس کے ترجمان جُولس ابراہم اباست نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب ایک عمارت میں توسیع کی جا رہی تھی جس کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔

رہائشیوں، اساتذہ اور منتظمین نے زخمی طلبہ کی مدد کی، جن میں سے اکثر کے سر پر چوٹیں اور ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ خواتین طلبہ عمارت کے ایک دوسرے حصے میں نماز ادا کر رہی تھیں اور وہ بچ نکلنے میں کامیاب ہو گئیں۔

حکام نے کہا کہ ایک طالب علم ہلاک ہو گیا اور 99 دیگر زخمی ہو کر ہسپتال پہنچائے گئے، جن میں سے کچھ کی حالت نازک ہے۔

حکام نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں، اباست نے کہا کہ 2 منزلہ عمارت پر بغیر اجازت کے مزید دو منزلیں تعمیر کی جا رہی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پرانے ڈھانچے کی بنیاد دو منزلہ کنکریٹ کو سہنے کے قابل نہیں تھی اور ڈھلائی کے عمل کے دوران گر گئی۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025