ویمنز ورلڈ کپ: کرکٹ قوانین پر عمل ہوگا، ہاتھ ملانے کی کوئی ضمانت نہیں، بی سی سی آئی آفیشل
بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری دیواجیت سائیکیا نے کہا ہے کہ اس بات کی کوئی یقین دہانی نہیں دی جا سکتی کہ 5 اکتوبر کو ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ میں بھارت اور پاکستان کی کھلاڑیاں آپس میں ہاتھ ملائیں گی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری دیوجیت سائیکیا نے برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ میں کچھ پیش گوئی نہیں کر سکتا، لیکن ہمارے تعلقات اُس ملک کے ساتھ ویسے ہی ہیں، جیسے پچھلے ہفتے تھے، اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خلاف یہ میچ کولمبو میں کھیلے گا اور کرکٹ کے تمام پروٹوکول پر عمل کیا جائے گا۔
سیکریٹری بی سی سی آئی نے مزید کہا کہ میں صرف یہ یقین دہانی کرا سکتا ہوں کہ جو بھی چیز ایم سی سی (میریلیبون کرکٹ کلب) کے کرکٹ قوانین میں شامل ہے، وہی کی جائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہاتھ ملانا ہوگا یا گلے ملنا ہوگا، اس بارے میں میں اس وقت کوئی یقین دہانی نہیں کرا سکتا۔
واضح رہے کہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم نے ویمنز ورلڈ کپ کے اپنے میچز بھارت میں کھیلنے سے انکار کیا تھا، جس کے باعث پاکستان ٹیم کے تمام میچز کو سری لنکا میں شیڈول کیا گیا ہے۔
قومی ٹیم کے سیمی فائنل اور فائنل میں کوالیفائی کرنے کی صورت میں یہ دونوں میچز بھی سری لنکا میں ہی کھیلے جائیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مینز ایشیا کپ 2025 کے 14 ستمبر کو کھیلے گئے میچ میں بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا تھا۔
بعد ازاں میچ جیتنے کے بعد بھی بھارتی کھلاڑیوں نے پاکستانی پلیئرز سے ہاتھ ملانے سے منع کر دیا تھا۔
21 ستمبر کو کھیلے گئے ایشیا کپ سپر فور راؤنڈ کے میچ میں بھی پاک-بھارت ٹیموں نے ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا تھا، جبکہ 28 ستمبر کو دبئی میں کھیلے گئے فائنل مقابلے سے قبل بھارتی کپتان نے سلمان علی آغا اور ٹرافی کے ساتھ فوٹو سیشن کروانے سے انکار کر دیا تھا۔
ٹاس کے موقع پر بھارتی کرکٹ بورڈ کی ضد پر دو میزبانوں نے دونوں کپتانوں سے بات کی تھی، میچ سے قبل اور بعد میں بھی دونوں ٹیموں نے ہاتھ نہیں ملایا تھا۔
اختتامی تقریب سے قبل بھارت نے ایک اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کر دیا تھا۔











لائیو ٹی وی