مانچسٹر: یوم کِپور پر یہودی عبادت گاہ کے باہر حملہ، 2 افراد ہلاک 3 زخمی، ملزم بھی مارا گیا
شمالی برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں یوم کِپور پر ایک یہودی عبادت گاہ کے باہر چاقو کے وار اور کار سے ٹکر مارنے کے حملے میں 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے ہیں۔
بی بی سی نیوز کے مطابق گریٹر مانچسٹر پولیس کا کہنا ہے کہ ہیٹن پارک ہیبرو کانگریگیشن کنیسہ کے باہر ایک شخص کو موقع پر ہی گولی مار دی گئی، اسے حملہ آور سمجھا جا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق ایک شہری نے اطلاع دی کہ اس نے دیکھا کہ ایک گاڑی لوگوں کی جانب دوڑائی گئی اور ایک شخص کو چاقو مارا گیا، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق چاقو کے وار اور گاڑی کی ٹکر سے زخمی ہونے والے افراد کا علاج کیا جا رہا ہے۔
مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہام نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ یہ کرمپسال کے مڈلٹن روڈ پر پیش آنے والا ایک سنگین واقعہ‘ تھا، تاہم اب صورتحال قابو میں ہے۔
نارتھ ویسٹ ایمبولینس سروس نے اسے ’بڑا واقعہ‘ قرار دیا ہے۔
یہ واقعہ یومِ کپور (یوم کفارہ) کے دن پیش آیا، جو یہودی کیلنڈر کا سب سے مقدس دن سمجھا جاتا ہے۔
واقعہ کیسے ہوا؟
پولیس کے مطابق جمعرات کی صبح 09:31 بی ایس ٹی پر اطلاع ملی کہ ایک کار لوگوں کی طرف دوڑائی گئی اور ایک شخص کو چاقو مارا گیا، زخمی ہونے والا شخص سیکیورٹی گارڈ بتایا جا رہا ہے۔
مانچسٹر کے میئر اینڈی برنہام نے کہا کہ مشتبہ حملہ آور غالباً ہلاک ہو چکا ہے۔
نارتھ ویسٹ ایمبولینس سروس نے تصدیق کی کہ بڑے پیمانے پر کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے اور عملے کو موقع پر تعینات کر دیا گیا ہے۔
ایمبولینس کے عملے نے جائے وقوعہ پر 4 زخمی افراد کو پایا، پولیس کے مطابق یہ زخم کار ٹکرانے اور چاقو زنی دونوں کے نتیجے میں ہوئے ہیں۔
ایک اور شخص کو گولی لگی ہے، جسے پولیس حملہ آور قرار دے رہی ہے، اگرچہ اس کی حالت کی تصدیق نہیں ہوئی لیکن میئر برنہام نے کہا کہ وہ غالباً ہلاک ہو گیا ہے۔
کیا خطرہ ختم ہو گیا ہے؟
برنہام کے مطابق فوری خطرہ ختم ہوتا دکھائی دیتا ہے، تاہم پولیس نے عوام کو علاقے سے دور رہنے کی ہدایت دی ہے تاکہ تحقیقات اور کارروائی کی جا سکے۔
پولیس نے کہا کہ واقعے کے فوراً بعد آپریشن پلیٹو نافذ کر دیا گیا، آپریشن پلیٹو ایمرجنسی حکمت عملی ہے، جو بڑے پیمانے پر پیش آنے والے واقعات بشمول ’دہشتگرد حملوں‘ کے وقت اپنائی جاتی ہے۔
یومِ کپور کیا ہے؟
یومِ کپور یہودی مذہبی کیلنڈر کا سب سے مقدس دن ہے، اس دن بڑی تعداد میں لوگ عبادت گاہوں میں عبادت کے لیے آتے ہیں اور روزہ رکھتے ہیں۔
وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ وہ اس حملے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حقیقت کہ یہ واقعہ یومِ کپور پر پیش آیا، جو یہودی کیلنڈر کا سب سے مقدس دن ہے، اسے مزید ہولناک بنا دیتا ہے، میری دعائیں متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں، اور میں ایمرجنسی سروسز اور پہلے پہنچنے والے عملے کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ڈنمارک میں ہونے والی یورپی سربراہی ملاقات سے قبل وطن واپس آئیں گے اور لندن میں حکومت کی ایمرجنسی کوبرا کمیٹی کی صدارت کریں گے۔
کنزرویٹو رہنما کیمی بیڈنوچ نے ’بی بی سی‘ کو بتایا کہ یہ یہودیوں پر ان کے سب سے مقدس دن ہونے والا شرمناک حملہ ہے، انہوں نے اسے ’گھناؤنا اور مکروہ‘ قرار دیا۔











لائیو ٹی وی