پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا ریلوے کو جدید بنانے کیلئے شراکت داری کو مضبوط بنانے پر اتفاق
پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ریلوے کی جدید کاری اور علاقائی رابطے پر شراکت داری کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ (پی آئی ڈی) کے مطابق پاکستان اور یو اے ای کے درمیان قریبی سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات ہیں، یو اے ای مشرق وسطیٰ میں پاکستان کے سب سے بڑے تجارتی شراکت داروں میں سے ایک ہے اور زرمبادلہ بھیجنے کا ایک اہم ذریعہ ہے، جہاں ایک بڑی پاکستانی برادری مقیم ہے جو وہاں کام کر رہی ہے۔
پی آئی ڈی کے مطابق وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی نے ابو ظبی میں یو اے ای کے وزیر برائے توانائی و انفرااسٹرکچر سہیل محمد المزروعی سے ملاقات کی، جہاں ’ پاکستان کے ریلوے نیٹ ورک کو اپ گریڈ کرنے، تجارت کو فروغ دینے، رابطہ بڑھانے اور پائیدار اقتصادی ترقی کی حمایت کرنے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے مواقع’ پر بات چیت ہوئی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ وزراء نے دونوں ممالک کے درمیان ’ مضبوط برادرانہ تعلقات کی تجدید کی اور باہمی خوشحالی کو آگے بڑھانے اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے حل کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا۔’
یہ ملاقات گلوبل ریل انفرا اسٹرکچر کانفرنس و نمائش کے موقع پر ہوئی، جو 30 ستمبر سے 2 اکتوبر تک منعقد ہوئی، اس کانفرنس میں دنیا بھر سے وزرائے ٹرانسپورٹ، پالیسی ساز اور صنعت کے رہنما شریک ہوئے تاکہ ریل اور انفرااسٹرکچر کے مستقبل کو تشکیل دیا جا سکے۔
ایک روز قبل، بلال اطہر کیانی نے ایک اعلیٰ سطح کے وزارتی پینل ڈسکشن میں حصہ لیا، جس کا موضوع تھا ’مربوط اقوام کی تعمیر: پائیدار ترقی میں ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کا کردار‘، اس موقع پر انہوں نے زور دیا کہ جدید ٹرانسپورٹ انفرا اسٹرکچر پائیدار اقتصادی خوشحالی میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ بات کہنے کی ضرورت ہی نہیں کہ انفرااسٹرکچر اور اقتصادی خوشحالی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں،‘ اور اس بات کو اجاگر کیا کہ مضبوط رابطہ کاری ترقی کے نئے در کھول سکتی ہے، روزگار پیدا کر سکتی ہے اور علاقائی انضمام کو مضبوط کر سکتی ہے۔
پی آئی ڈی کے مطابق انہوں نے پاکستان کی انفرا اسٹرکچر کی کامیابیوں کا حوالہ دیا، جن میں موٹرویز کے وسیع نیٹ ورک کی تعمیر شامل ہے جس نے صوبائی رابطہ کو بہتر بنایا اور ملک بھر میں سامان کی ترسیل کو تیز کیا ہے۔
وزیر نے پاکستان کے ریلوے کے لیے وژن بھی پیش کیا، جس کا مقصد اسے ایک مؤثر، قابل اعتماد اور ماحول دوست قومی ٹرانسپورٹ کی ریڑھ کی ہڈی میں تبدیل کرنا ہے۔
انہوں نے خاص طور پر دو بڑے ریلوے کاریڈورز (ایم ایل-1 اور ایم ایل-3) کی اپ گریڈیشن پر زور دیا، جو علاقائی تجارت اور رابطہ بڑھانے کے لیے نہایت اہم ہیں اور پاکستان کے ریلوے نیٹ ورک کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کریں گے۔












لائیو ٹی وی