بیماری کی تشخیص میں اے آئی چیٹ بوٹس کتنے مددگار ہیں؟ ماہرین نے وضاحت کردی
حالیہ تحقیق میں سامنے آیا کہ جدید اے آئی چیٹ بوٹس عام علامات کی تشخیص میں انسانی ڈاکٹروں سے زیادہ درست ثابت ہو رہے ہیں۔
طبی ویب سائٹ پر شائع تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جدید اے آئی چیٹ بوٹس جیسے ارنی بوٹ، چیٹ جی پی ٹی اور ڈیپ سیک عام علامات کی تشخیص میں انسانی ڈاکٹروں سے زیادہ درست ثابت ہوئے ہیں۔
تحقیق کے دوران مختلف مریضوں کی علامات جیسے سینے میں درد یا سانس کی تکلیف کے معاملے میں اے آئی چیٹ بوٹس اور ڈاکٹروں کی کارکردگی کا موازنہ کیا گیا، نتائج سے معلوم ہوا کہ اے آئی چیٹ بوٹس نے ڈاکٹروں کی نسبت زیادہ درست تشخیص کی۔
تاہم، تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ اے آئی چیٹ بوٹس بعض اوقات غیر ضروری ٹیسٹ اور دوائیں تجویز کرتے ہیں، جو طبی رہنمائی کے مطابق نہیں تھیں۔
مثال کے طور پر دمے کے مریض کو اینٹی بائیوٹکس دینے یا مہنگا سی ٹی اسکین کرانے کو کہا گیا، جو کہ غیر ضروری تھا، علاوہ ازیں اے آئی چیٹ بوٹس نے امیر اور بزرگ مریضوں کے لیے اضافی ٹیسٹ اور دوائیں تجویز کیں، جو معاشی عدم مساوات کو بڑھا سکتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی چیٹ بوٹس صحت کی دیکھ بھال میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں ڈاکٹروں کی کمی ہے، تاہم ان کے استعمال سے پہلے مناسب نگرانی اور احتیاطی تدابیر ضروری ہیں تاکہ مریض غیر ضروری علاج اور اخراجات سے محفوظ رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے آئی چیٹ بوٹس کی سفارشات کو ہمیشہ انسانی ڈاکٹروں کی نگرانی میں ہونا چاہیے تاکہ صحت کی دیکھ بھال میں بہتری لائی جا سکے۔
مجموعی طور پر اے آئی چیٹ بوٹس صحت کے شعبے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں، مگر ان کے استعمال میں احتیاط لازمی ہے تاکہ مریضوں کو بہترین ممکنہ علاج فراہم کیا جا سکے۔
(یہ معلومات صرف ایک تحقیق کے نتائج پر مبنی ہیں اور عام آگاہی کے لیے فراہم کی گئی ہیں، صحت کے مسائل کے لیے مشورہ لیتے وقت ہمیشہ احتیاط کریں)













لائیو ٹی وی