پنجاب اور سندھ کی حکومتیں ایک ہی ہیں، عوام کو دکھانے کیلئے نورا کشتی جاری ہے، حافظ نعیم
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پنجاب اور سندھ کی حکومتیں ایک ہی ہیں، عوام کو دکھانے کیلئے نورا کشتی جاری ہے، مافیا پیسہ کما رہا ہے مگر کسان کو کچھ نہیں مل رہا، آٹا اور چینی مہنگے ہورہے ہیں، سبسڈی ملنی چاہیے تو عوام اور کسان کو ملنی چاہیے، حکومت نے کسانوں کے مطالبات نہ مانے تو جماعت اسلامی 24، 25 اور 26 اکتوبر کو پنجاب میں کسان بچاؤ کارواں نکالے گی۔
لاہور میں کسان رہنماؤں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ کسانوں کے مسائل سن کر دلی پریشانی ہوئی، 65 فیصد آبادی زراعت سے منسلک تھی، بد قسمتی سے ہماری فصلیں 6 سےکم ہو کر سے 5 رہ گئی ہیں، مافیاپیسہ کما رہا ہے مگر کسان کو کچھ نہیں مل رہا، آٹا مہنگا ہورہا ہے چینی مہنگی ہورہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک میں شوگر ملز ٹیکس نیٹ میں نہیں آتیں، شوگر مافیا نے حکومت کے ساتھ مل کر کسانوں کو لوٹنے کا پلان بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سبسڈی ملنی چاہیے تو کسان اور عوام کو ملنی چاہیے، حکومت کی ناقص پالیسیوں نے زراعت تباہ کردی ہے، پنجاب اور سندھ کی حکومت ایک ہی ہے اور پی ڈی ایم کی پیدا وار ہے، یہ عوام کو دکھانے کے لیے آپس میں نورا کشتی کر رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ بتائے زرعی آلات اور کھاد کیوں مہنگے کر دیے گئے؟ پاکستان میں ڈی اے پی 15 ہزار اور ہمسائیہ ملک میں 3 ہزار کی ہے، 2026 میں ملک میں غذائی بحران کا خدشہ ہے ، ہمارا مطالبہ گندم کا ریٹ 4500 روپے مقرر کیا جائے، حکومت کسان سے خود گندم خریدے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کھاد کی قیمتوں میں نمایاں کمی کی جائے اور سیلاب متاثرہ علاقوں میں کسان کو فی ایکڑ کم از کم 40 ہزار روپے دیے جائیں، وزیراعلی خیراتی پیک سے مسائل حل نہیں کر سکتیں، اگر حکومت نے کسانوں کے مطالبات نہ تسلیم کیے تو جماعت اسلامی 24، 25 اور 26 اکتوبر کو کسان بچاؤ کارواں نکالے گی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پنجاب میں کسان پچاؤ ملک پچاؤ کارواں کا دائرہ کار وسیع کر دیا جائے گا۔











لائیو ٹی وی