وائٹ ہاؤس نے ہزاروں امریکی ملازمین کی برطرفی کی وجہ شٹ ڈاؤن کو قرار دے دیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وفاقی حکومت میں ہزاروں ملازمین کو برطرف کرنے کے اپنے فیصلے کا ذمہ دار ڈیموکریٹس کو ٹھہرا دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ترجمانوں نے بتایا کہ ملازمتوں میں کٹوتیاں محکمہ خزانہ، امریکی محکمہ صحت، انٹرنل ریونیو سروس اور تعلیم، تجارت، اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے سائبر سیکیورٹی ڈویژن میں کی جا رہی ہیں، تاہم برطرفیوں کی کل تعداد فی الحال واضح نہیں۔
واضح رہے کہ پہلے ہی ٹرمپ کی جانب سے مہم شروع کرنے کے سبب تقریباً 3 لاکھ وفاقی سول ملازمین کی رواں سال ملازمتیں ختم ہونے کا امکان تھا۔
ٹرمپ نے اوول آفس میں ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے کہا کہ یہ سب انہوں نے شروع کیا ہےاور ان برطرفیوں کو ڈیموکریٹس سے منسلک قرار دیا۔
ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کانگریس کے دونوں ایوانوں میں اکثریت رکھتی ہے، لیکن حکومت کی فنڈنگ کے لیے کسی بھی قانون کی منظوری کے لیے سینیٹ میں ڈیموکریٹس کی حمایت درکار ہے۔
ڈیموکریٹس صحتِ عامہ کی انشورنس سبسڈی میں توسیع کے مطالبے پر قائم ہیں، ان کا مؤقف ہے کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو 2 کروڑ 40 لاکھ امریکیوں کے لیے صحت کے اخراجات میں نمایاں اضافہ ہوگا جو ’افورڈیبل کیئر ایکٹ‘ کے تحت انشورنس حاصل کرتے ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف نے عدالت میں دائر دستاویزات میں بتایا کہ سات وفاقی اداروں میں 4 ہزار 200 سے زائد ملازمین کو برطرفی کے نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں، جن میں سے ایک ہزار 400 زائد محکمہ خزانہ اور کم از کم ایک ہزار 100 محکمہ صحت و انسانی خدمات میں شامل ہیں۔











لائیو ٹی وی