امیر بالاج قتل کیس: نامزد ملزم گوگی بٹ کی عبوری ضمانت خارج
سیشن کورٹ لاہور نے امیر بالاج قتل کیس میں نامزد ملزم عقیل عرف گوگی بٹ کی عبوری ضمانت خارج کردی، پولیس کو ملزم کی گرفتاری کا اختیار مل گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سیشن کورٹ لاہور میں امیر بالاج قتل کیس میں نامزد ملزم عقیل عرف گوگی بٹ کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے عدم حاضری کی بنیاد پر گوگی بٹ کی عبوری ضمانت خارج کر دی، تھانہ چوہنگ میں درج امیر بالاج کے قتل کے مقدمے میں پولیس نے گوگی بٹ کو ملزم نامزد کر رکھا ہے۔
عدالت نے گوگی بٹ کی آج تک عبوری ضمانت منظور کی تھی، ضمانت منسوخی کے بعد پولیس کو گوگی بٹ کو گرفتار کرنے کا اختیار مل گیا۔
واضح رہے کہ امیر بالاج قتل کیس کا مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ ہفتے کو پنجاب پولیس کے کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) سے مبینہ مقابلے میں ہلاک ہوگیا تھا۔
ترجمان سی سی ڈی کے مطابق سی سی ڈی کی ٹیم نے ملزم کو 10 اکتوبر بروز جمعہ کی دوپہر تقریباً 3 بج کر 15 منٹ پر اسے کراچی ایئرپورٹ سے اپنی تحویل میں لیا اور سڑک کے ذریعے لاہور روانہ ہوگئی تھی۔
بیان کے مطابق ملزم طیفی بٹ کو لاہور لے جانے والی سی سی ڈی کی ٹیم 11 اکتوبر کی صبح کے وقت ضلع رحیم یار خان کے علاقے سنجرپور کے قریب پہنچی تو اچانک مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو گھیر کر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
ترجمان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں سی سی ڈی کا ایک افسر شدید زخمی ہوگیا، جسے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا، حملہ آور گرفتار ملزم کو پولیس کی حراست سے چھڑا کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
بیان کے مطابق مقامی پولیس اور سی سی ڈی حکام کو واقعے کی اطلاع دے کر فوری مدد طلب کی گئی، صبح تقریباً 5 بجے رحیم یار خان کی سی سی ڈی ٹیم نے دو مشتبہ گاڑیاں دیکھی اور انہیں روکنے کی کوشش کی، جس پر فریقین کے درمیان 20 سے 25 منٹ تک شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فائرنگ کے بعد موقع پر ایک شخص شدید زخمی حالت میں پایا گیا، جو ہسپتال منتقل کیے جانے کے دوران دم توڑ گیا، بعد ازاں اس کی شناخت خواجہ طریف بٹ عرف طیفی بٹ کے طور پر ہوئی۔
واضح رہے کہ ملزم طیفی بٹ کو دبئی سے انٹرپول کے ذریعے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم کو جمعہ 10 اکتوبر کو متحدہ عرب امارات سے پاکستان منتقل کیا گیا تھا۔
طیفی بٹ کو پاکستان منتقلی سے قبل دبئی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، دبئی کی عدالت کے قاضی نے طیفی بٹ سے پاکستان جانے سے متعلق سوال کیا تھا، جس پر طیفی بٹ نے پاکستان جانے اور مقدمات کا سامنا کرنے کا کہا تھا۔
ذائع کے مطابق دبئی کی عدالت کی جانب سے حوالگی کے بعد پنجاب پولیس کی ٹیم طیفی بٹ کو لے کر لاہور پہنچ گئی تھی۔
یاد رہے کہ لاہور کی معروف کاروباری شخصیت ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کو 18 فروری 2024 کو شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
لاہور پولیس کے مطابق ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا امیر بالاج ٹیپو، ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال بلا کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شریک تھا۔
شادی کی تقریب کے دوران وہاں موجود ایک حملہ آور نے فائرنگ کردی تھی، جس سے امیر بالاج ٹیپو سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق امیر بالاج ٹیپو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا، جب کہ مقتول امیر بالاج ٹیپو کے محافظین کی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا تھا۔
بعدازاں، اگست 2024 میں امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کا مرکزی ملزم احسن شاہ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہو گیا تھا، احسن شاہ مقتول امیر بالاج ٹیپو کا قریبی دوست تھا، جس پر الزام تھا کہ اس نے گوگی بٹ کی ملی بھگت سے امیر بالاج کی ریکی کی تھی۔
ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے بتایا تھا کہ ملزم احسن شاہ اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا، جسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہیں ہو سکا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ احسن شاہ کو نشاندہی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے بھائی نے نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسے چھڑوانے کے لیے حملہ کر دیا، اس دوران مبینہ مقابلے کے دوران احسن شاہ زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔
ستمبر 2025 میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گوگی بٹ نے امیربالاج ٹیپو کو قتل کروانے کے لیے منصوبہ بندی کی تھی۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ امیربالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ سے رابطے میں رہا تھا، گوگی بٹ ٹیپو خاندان کے تمام سابقہ قتل کیس میں بھی نامزد ملزم رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی آئندہ پیشی پر گوگی بٹ کی ضمانت خارج کروانے کی استدعا کرے گی۔
امیر بالاج کے قتل کے بعد ملزم خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ فرار ہو گیا تھا، بعد ازاں ملزم نے ضمانت حاصل کرلی تھی اور 15 ستمبر تک عبوری ضمانت پر ہے جبکہ ملزم طیفی بٹ تاحال اشتہاری ملزم تھا، جسے آج دبئی سے حراست میں لے کر پاکستان منتقل کرنے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امیر بالاج ٹیپو کے والد امیر محمد خان المعروف ٹیپو ٹرکاں والے 22 مارچ 2010 کو لاہور ایئرپورٹ پر قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے، وہ عمرہ کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپس آئے تھے اور انہیں ایئرپورٹ کی پارکنگ میں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ْ











لائیو ٹی وی