فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے مستعفی ہونے کے مطالبات مسترد کر دیے
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے استعفیٰ دینے کے مطالبات مسترد کرتے ہوئے اپنے مخالفین پر تنقید کی، جبکہ ان کی حکومت کو دو عدم اعتماد کی تحریکوں سے خطرہ لاحق ہے جو ممکنہ طور پر ہفتے کے اختتام تک حکومت گرا سکتی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فرانس کئی دہائیوں کے بدترین سیاسی بحران سے گزر رہا ہے کیونکہ اقلیتی حکومتوں کا سلسلہ ایک ایسے متنازع پارلیمان سے خسارہ کم کرنے والے بجٹ منظور کرانے کی کوشش کر رہا ہے، جو تین واضح نظریاتی دھڑوں میں تقسیم ہے۔
ایمانوئل میکرون نے دو سال سے بھی کم عرصے میں پانچ وزرائے اعظم تبدیل کیے، اور ان کے بہت سے مخالفین کا کہنا ہے کہ اس بحران سے نکلنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ صدر نئے پارلیمانی انتخابات کرائیں یا استعفیٰ دیں، لیکن وہ دونوں ہی مطالبات مسترد کر چکے ہیں۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون آج مصر پہنچے ہیں، جہاں وہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، انہوں نے وہاں اپنے مخالفین کو فرانس کو غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ وہ اپنے دوسرے اور آخری صدارتی دور کے اختتام (2027) سے قبل مستعفی ہونے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ میں تسلسل اور استحکام کو یقینی بناتا ہوں، اور ایسا ہی کرتا رہوں گا، انہوں نے زور دے کر کہا کہ عوام یہ نہ بھولیں کہ صدر کا مینڈیٹ خدمت کرنا، خدمت کرنا اور خدمت کرنا ہے۔
یاد ہے کہ 10 اکتوبر کو ایمانوئل میکرون نے سیبسٹین لاکورنو کو دوبارہ وزیرِاعظم مقرر کیا، جنہوں نے 6 اکتوبر کو استعفیٰ دیا تھا، اتوار کی شب ایوانِ صدر نے سیبسٹین لاکورنوکی نئی کابینہ کا اعلان کیا، جس میں زیادہ تر اہم عہدے تبدیل نہیں کیے گئے، حالانکہ وزیرِاعظم نے ’تجدید اور تنوع‘ کی نمائندگی کرنے والے وزراء کا وعدہ کیا تھا۔
بائیں بازو کی سخت گیر جماعت ’فرانس اَن باؤڈ‘ اور دائیں بازو کی جماعت ’نیشنل ریلی‘ نے آج عدم اعتماد کی تحریکیں جمع کرائیں۔
امید ہے کہ سیبسٹین لاکورنو کو 16 اکتوبر بروز جمعرات تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنا پڑے گا، یہ واضح نہیں کہ وہ اکثریت حاصل کر سکیں گے یا نہیں، کیونکہ سوشلسٹ جماعت نے ابھی اپنا حتمی فیصلہ نہیں کیا۔
سوشلسٹ جماعت چاہتی ہے کہ سیبسٹین لاکورنو ایمانوئل میکرون کی پنشن اصلاحات منسوخ کریں اور ارب پتیوں پر ٹیکس عائد کریں، جنہیں دائیں بازو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔
سوشلسٹ رکنِ اسمبلی فیلیپ برَن نے رائٹرز کو بتایا کہ ’اگر وزیرِاعظم آرٹیکل 49.3 کو ترک کرنے اور پنشن اصلاحات معطل کرنے کا وعدہ کریں تو ہم عدم اعتماد کی تحریک نہیں چلائیں گے، یہ آئینی شق حکومت کو پارلیمان کے ووٹ کے بغیر قانون منظور کرنے کا اختیار دیتی ہے۔
محض 27 دن کے پہلے دورِ وزارتِ عظمیٰ کے بعد سیبسٹین لاکورنو فرانس کی تاریخ کے سب سے قلیل المدت وزیرِاعظم بنے، انہوں نے یہ امکان مسترد نہیں کیا کہ اگر وہ اپنا مشن پورا نہ کر سکے تو دوبارہ مستعفی ہو جائیں گے۔
دائیں بازو کی جماعت ’آر این‘ کے صدر جوردان باردیلا سے جب ٹی ایف ون ٹی وی پر پوچھا گیا کہ کیا وہ بائیں بازو کی تحریک کی حمایت کریں گے، تو انہوں نے کہا کہ میں فرقہ پرست نہیں ہوں … میرا یقین ہے کہ آج فرانس کے مفاد میں ہے کہ ایمانوئل میکرون کو روکا جائے۔
نئی کابینہ نے آج دوپہر پہلی مرتبہ اجلاس منعقد کیا اور اسے بدھ تک بجٹ پیش کرنا ہے۔
فرانس یورو زون کا سب سے بڑا خسارے والا ملک ہے، اور ایمانوئل میکرون نے متعدد وزرائے اعظم کو کم اخراجات والے بجٹ پیش کرنے کا کام سونپا ہے۔











لائیو ٹی وی