اجمل نمبر ون باؤلر بننے کے لیے پُرعزم
ابوظہبی: پاکستان کے مایہ ناز اسپنر سعید اجمل نے عہد کیا ہے کہ وہ پیر سے جنوبی افریقہ کے خلاف شروع ہونے والی دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں بہترین کارکردگی دکھا کر عالمی نمبر ایک ٹیسٹ باؤلر کا اعزاز دوبارہ حاصل کر لیں گے۔
پچھلے سال یہاں انگلینڈ کے خلاف سیریز میں چوبیس وکٹیں حاصل کرنے والے اجمل کا کہنا ہے کہ وہ نمبر ون ٹیسٹ باؤلر بننا چاہتے ہیں لہذا اپنی بہترین کوشش کریں گے۔
یاد رہے کہ انگلینڈ کے خلاف عمدہ کارکردگی کی بدولت اجمل آئی سی سی درجہ بندی میں مختصر مدت کے لیے پہلے نمبر پر آ گئے تھے، لیکن اب وہ سلپ ہو کر چوتھے نمبر پر آ چکے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کے پہلے روز اپنی چھتیسویں سالگرہ منانے والے اجمل نے کہا کہ وہ خود کو بطور پروٹیئز کے خلاف پاکستان کے مرکزی ہتھیار سمجھے جانے پر قطعی دباؤ میں نہیں۔
'ہر دن اور ہر میچ میرا لیا بالکل نیا ہوتا ہے۔ میں ہر میچ میں بہترین پرفارمنس کی کوشش کرتا ہوں اور مستقبل میں بھی کسی دباؤ کے بغیر پرفارم کرنا چاہوں گا'۔
تاہم جنوبی افریقہ کے خلاف فیصل آباد میں پیدا ہونے والے اجمل کا ریکارڈ اوسط درجے کا ہے۔
دو ہزار دس دبئی میں جنوبی افریقہ کے ساتھ 0-0 سے ڈرا ہونے والی سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں انہوں نے صرف تین وکٹیں حاصل کی تھیں جبکہ دوسرے میچ میں انہیں موقع نہیں دیا گیا تھا۔
فروری میں کیپ ٹاؤن کی اسپن دوستانہ وکٹ پر انہوں نے پہلے میچ میں دس وکٹیں حاصل کیں لیکن باقی دو میچوں میں انہیں صرف ایک وکٹ پر اکتفا کرنا پڑا۔اسی وجہ سے کپتان مصباح الحق نے اجمل پر زور دیا ہے کہ اگر وہ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیم کی کامیابی میں بنیادی کردار ادا کرنا چاہتے ہیں انہیں اپنی پرفارمنس کو بہتر بنانا ہو گا۔
تاہم اجمل کا اصرار ہے کہ وکٹیں حاصل کرنے کے لیے انہیں اپنے سٹائل میں تبدیلی لانے کی ضرورت نہیں۔
'میں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں سو فیصد اعتماد کے ساتھ اتروں گا۔ میرا صرف ایک ہی ہدف ہے اور وہ زیادہ سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنا۔ میرے سامنے چاہے گراہم سمتھ ہوں یا یاک کیلس، میں اپنے سٹائل سے ہی باؤلنگ کروں گا'۔
اجمل کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ میچوں کے انعقاد میں لمبے وقفوں کا بہت نقصان ہوتا ہے۔
‘بڑے وقفے اچھی بات نہیں، لیکن کیمپ اور پریکٹس میچوں کی مدد سے میں ردھم میں آ گیا ہوں اور پیر کو میں اپنی بہترین کارکردگی دکھاؤں گا'۔