'جنوبی افریقہ کے خلاف سینچری محض ابتدا ہے'
ابو ظہبی: پاکستان کے باصلاحیت اوپنر خرم منظور نے امید ظاہر کی ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ان کے کیریئر کی پہلی سینچری تابناک مستقبل کی شروعات ثابت ہو گی۔
ستائیس سالہ بلے باز نے پاکستان کی پہلی اننگز میں 146 رنز سکور کیے۔ انہوں نے شان مسعود (75)کے ساتھ مل کر ٹیم کو 135 رنز کی ٹھوس بنیاد فراہم کی۔
جنوبی افریقہ کے خلاف 442 رنز میں کپتان مصباح الحق کے سو رنز بھی شامل تھے، جس کی وجہ سے میزبان ٹیم پروٹیئز کے خلاف 193 رنز کی برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔
تین سال کے وقفے کے بعد زمبابوے ٹور پر ٹیم میں واپس آنے والے منظور کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سینچری محض ابتدا ہے۔
'میں اپنی پہلی سنچری سکور کرنے پر بہت خوش ہوں، میں ڈبل سنچری بنانا چاہتا تھا لیکن ایک غلطی کی وجہ سے آؤٹ ہو گیا'۔
منظور کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کیریئر کو بڑھانے کے لیے بڑے سکور کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین اوپنرز میں سے ایک سمجھے جانے والے منظور نے 2009 میں سری لنکا کے خلاف اپنا ڈیبیو کیا تھا، جہاں انہوں نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں 59 ناٹ آؤٹ بنائے تھے۔
اس سیریز کو لاہور کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے دوران دہشت گردوں کے مہمان ٹیم کی بس پر حملے کے بعد منسوخ کر دیا گیا تھا۔
منظور نے آسٹریلیا کے خلاف ہوبارٹ میں کھیلے گئے ایک مشکل میچ میں 77 رنز سکور کیے تھے لیکن بعد میں سیلیکٹرز نے انہیں بلے بازی میں تکنیکی کمزوریوں کی وجہ سے نظر انداز کرنا شروع کر دیا تھا۔
لیکن اس سب کے باوجود منظور کے حوصلوں میں کوئی کمی نہیں آئی۔
'میں دل برداشتہ نہیں ہوتا کیونکہ میرے استاد اور سابق وکٹ کیپر راشد لطیف ہمیشہ سخت محنت کرنے اور پھر اپنے معاملات اللہ پر چھوڑنے کا مشورہ دیتے تھے'۔
خیال رہے کہ سابق کپتان لطیف پورٹ قاسم ٹیم کے کوچ بھی ہیں، جہاں سے منظور ڈومسٹک کرکٹ کھیلتے ہیں۔
' میں منفی نہیں سوچتا، اور میں نے اپنی زندگی، والدین اور اساتذہ سے یہی سیکھا ہے، میں کبھی امید نہیں کھوتا، اور جانتا ہوں کہ ایک دن مجھے بھی موقع ضرور ملے گا'۔
دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے بلے باز نے پاکستان میں موجودہ سیزن میں 1065 رنز بنا رکھے ہیں، جس میں اس سال فروری میں قائد اعظم ٹرافی کے فائنل میں 178 رنز کی شاندار اننگز بھی شامل ہے۔
منظور کی اسی اننگز کے بعد انہیں قومی ٹیم میں جگہ ملی۔
گزشتہ مہینے زمبابوے کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں دو نصف سینچریاں اسکور کرنے والے منظور کہتے ہیں کہ'وہ ایک مشکل مرحلہ تھا، لیکن میں نے سخت محنت جاری رکھی'۔
منظور نے بتایا کہ سینیئر بلے باز یونس خان ان کے آئیڈیل ہیں۔ 'میں نے ہمیشہ ان سے سیکھا، ان کے نقش قدم پر چلنا میرا مقصد ہے۔
حال ہی میں شادی کرنے والے منظور نے سینچری اپنی بیوی سمین کے نام کرتے ہوئے کہا کہ یونس عظیم کھلاڑی ہیں، جو ہمیشہ نئے کھلاڑیوں کی مدد کے لیے تیار رہتے ہیں۔
دو ہزار تین سے اب تک چھیبس مختلف اوپنر جوڑیوں کو آزمانے والے پاکستان کو امید ہے کہ منظور اور مسعود کی جوڑی ان کے اوپننگ مسائل کو حل کر سکیں گے۔