پی سی بی عامر کی واپسی کیلئے پرامید
ابو ظہبی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے محمد عامر کی سزا میں نرمی کی درخواست پر فاسٹ باؤلر نے بورڈ کا شکریہ ادا کیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے عامر کا کہنا تھا 'خبر سن کر میں بہت خوش ہوں۔ میں جس کھیل سے محبت کرتا ہوں اسے کھیلنے کے لیے بے چین ہوں۔ میں نے امید کا دامن نہیں چھوڑا، امید ہے اچھی خبر جلد آئے گی۔'
اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے عامر نے کہا 'میں نے غلطی کی جسکی مجھے سزا ملی۔ میں پی سی بی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مسئلے کو آئی سی سی کے سامنے پیش کیا۔'
اس سے قبل پی سی بی نے آئی سی سی سے عامر کے خلاف پابندی نرم کرنے سے متعلق درخواست کی تھی جس کے بعد عالمی کرکٹ نگرانی کرنے والے ادارے نے اس حوالے سے ایک پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی تھی۔
اس حوالے سے مزید پیشرفت جمعے اور ہفتے کو ہونے والی آئی سی سی بورڈ میٹنگ میں متوقع ہے۔ فی الحال عامر پر تمام طرز کی کسی بھی لیول کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی ہے۔
پی سی بی توقع کررہا ہے کہ عامر کو کلب لیول کی کرکٹ اور ان کے زیر انتظام ٹریننگ سہولیات استعمال کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔
پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے اے ایف پی کو بتایا 'ہم نے اس حوالے سے لندن میں کوئنز کونسل سے مشورہ کیا ہے اور اسکی رپورٹ آئی سی سی کمیٹی کے سامنے رکھی جائے گی۔'
خیال رہے کہ فروری 2011ء میں محمد عامر، سلمان بٹ اور محمد آصف پر انگلینڈ میں ایک ٹیسٹ میچ کے دوران پیسوں کے عوض جان بوجھ کر نو بال کروانے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔
تاہم تینوں کھلاڑیوں میں سے عامر کے ساتھ انکی عمر کے باعث متعدد افراد نے ہمدردی کا اظہار کیا جنہوں نے ڈیبو کے بعد سے بین الاقوامی کرکٹ میں متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔
رضوی کا کہنا ہے کہ عام کو اس بات کا کریڈٹ ملنا چاہئے کہ انہوں نے غلطی کو تسلیم کرتے ہوئے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن اینڈ سیکورٹی یونٹ (اے سی ایس یو) کے ساتھ تعاون کیا۔
'ہمارا خیال ہے کہ جب ان پر پابندی عائد کی گئی تو وہ صرف 18 سال کے تھے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ان کی پابندی میں نرمی کی جائے اور ان کے ڈومیسٹک کرکٹ یا ٹریننگ کے لیے دروازے کھولے جائیں۔'