بغیر پائلٹ کا امریکی ڈرون طیارہ۔ فائل فوٹو

اسلام آباد: حکومت پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں کیے گئے ڈرون حملوں میں کم از کم 317 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ اس دوران حملوں سے صرف 67 معصوم شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سرکاری دستاویز میں بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنوری 2012 کے بعد کیے گئے ڈرون حملوں سے کوئی شہری ہلاکت رونما نہیں ہوئی اور اس دوران تین سو زائد دہشت گرد مارے گئے۔

یہ سرکاری ڈیٹا مقامی سیاسی اور مذہی جماعتوں کے اس دعوے کی نفی کرتا ہے جس کے مطابق امریکی ڈرون حملوں سے پاکستان میں زیادہ تر معصوم شہریوں کی جانوں ضائع ہوتی ہیں جس میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

وزارت دفاع نے آج اپنا تحریری جواب سینیٹ میں جمع کرا دیا ہے جس میں گزشتہ پانچ سال کے دوران ڈرون سے ہونے والی شہری ہلاکتوں کی تفصیلات درج ہیں۔

آفیشل ڈیٹا کے مطابق رواں سال سب سے کم 14 ڈرون حملے کیے گئے جبکہ 2010 میں بغیر پائلٹ کے امریکی طیاروں کی جانب سے فاٹا کو 115 بار نشانہ بنایا گیا۔

تاہم پاکستانی حکومت اور سیاسی جماعتیں ان حملوں کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے متعدد بار اسے رونے کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے گزشتہ ہفتے دورہ امریکی کے موقع پر امریکی صدر بارک اوباما سے ملاقات کے دوران ان حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم امریکا کی جانب سے اسے روکنے کی کسی قسم کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔

دفاعی تجزیہ کار اور مصنف زاہد حسین کا ماننا ہے کہ پاکستان میں ڈرون حملوں میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم امریکا کی جانب سے ان حملوں کو بند کیے جانے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔

ڈرون حملوں کی تحقیقات کرنے والے اقوام متحدہ کے ماہر ے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ پاکستانی حکومت نے انہیں بتایا تھا کہ ملک میں 2004 سے اب تک ہونے والے ڈرون حملوں می کم از کم 400 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

لندن سے کام کرنے والے بیورو آف انویسٹی گیٹیو جرنلزم کی تحقیق کے مطابق 2008 سے اب تک ڈرون طیاروں کے حملوں میں 3000 سے زائد شہری ہلاک ہوئے۔

واشنگٹن کے نیو امریکن فاؤنڈیشن ان اسی دورانیے میں ہلاکتوں کی تعداد 185 بتائی ہے، ان اداروں کی جانب سے جاری کیے اعدادوشمار کا دارومدار حملوں کے حوالے سے میڈیا رپورٹس پر ہوتا ہے۔

حال ہی میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں امریکا پر جنگی جرائم کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ امریکا کے مسلح ڈرون طیارے معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں