• KHI: Partly Cloudy 28.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.5°C
  • ISB: Cloudy 20.1°C
  • KHI: Partly Cloudy 28.1°C
  • LHR: Partly Cloudy 18.5°C
  • ISB: Cloudy 20.1°C

پاکستانی بیٹنگ یکدم زمین بوس، ایک اور شکست

شائع October 31, 2013

سعید اجمل نے چار وکتیں حاصل کر کے پروٹیز کو 183 رنز تک محدود رکھنے میں اہم کردار کیا۔ فوٹو اے ایف پی

شارجہ: پاکستانی بیٹنگ لائن کی کی ناکامی کے باعث جنوبی افریقہ نے پہلے ایک روزہ میچ میں ہاری ہوئی بازی اپنے حق میں پلٹے ہوئے پاکستان کو ایک رن سے شکست دے دی۔

پاکستانی بلے بازوں کی ناکامی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گرین شرٹس نے صرف 17 رنز کے اضافے سے آخری چھ وکٹیں گنوائیں۔

بلے بازوں نے ایک بار پھر خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے باؤلرز کی محنت پر پانی پھیر دیا جنہوں نے 183 رنز پر جنوبی افریقہ کو محدود کر دیا تھا۔

ایک موقع پر اسپنرز سعید اجمل اور شاہد آفریدی کی شاندار باؤلنگ کی بدولت پاکستان نے 129 رنز پر جنوبی افریقہ کے آٹھ کھلاڑیوں کو پویلین رخصت کردیا تھا اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ شاید پروٹیز 150 سے پہلے پہلے پویلین لوٹ جائیں لیکن وین پارنیل اور لونوابے سوٹسوبے نے اپنی ٹیم کو اس خفت سے بچا لیا۔

واضح رہے کہ جنوبی افریقہ 2000 میں شارجہ کے ہی مقام پر پاکستان کے خلاف 101 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی اور یہ اس کا پاکستان کے خلاف ایک روزہ کرکٹ میں کم ترین اسکور ہے۔

پارنیل اور سوٹسوبے نے نویں وکٹ کے لیے 52 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو قابل قدر مجموعے تک رسائی میں مدد فراہم کی، پارنیل نے 56 اور سوٹسوبے نے ناقابل شکست 16 رنز بنائے۔

اس سے قبل جنوبی افریقی کپتان اے بی ڈی ویلیئرز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو تباہ کن ثابت ہوا اور ابتدائی بلے باز پاکستانی اسپنرز کو کھیلنے میں ناکام رہے۔

عرفان نے میچ کی دوسری ہی گیند پر کولن انگرام کو پویلین لوٹایا تو دوسری جانب سہیل تنویر نے 20 رنز بنانے والے جے پی ڈومینی کو عمر اکمل کی مدد سے قابو کیا۔

اس کے بعد سعید اجمل نے ہاتھ دکھانے شروع کیے اور گریم اسمتھ، فاف ڈیو پلیسی اور ڈی ویلیئرز کی قیمتی وکٹیں حاصل کیں۔

گریم اسمتھ کو آؤٹ ہونے سے قبل ایک موقع بھی ملا جب امپائر نے انہیں اجمل کی گیند پر آؤٹ قرار نہیں دیا، اس موقع پر پاکستان نے فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے ریویو بھی لیا لیکن گیند کے بلے سے واضح ور پر لگنے کے باوجود تھرڈ امپائر نے فیلڈ امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

سعید اجمل کے باعد شاہد آفریدی کو باؤلنگ کے لیے لایا گیا تو انہوں نے بھی تین وکٹیں لے کر جنوبی افریقہ کے بڑے اسکور کے خواب چکنا چور کر دیے۔

سہیل تنویر نے اننگ کے آخری اوور میں عمران طاہر کو وہاب ریاض کے ہاتھوں کیچ کراکر جنوبی افریقہ کی بساط 183 رنز پر لپیٹ دی۔

پاکستان کی جانب سے سعید اجمل چار وکٹیں لے کر سرفہرست رہے جبکہ آفریدی نے تین اور تنویر نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

جواب میں پاکستانی اننگ کا آغاز بھی کچھ اچھا نہ تھا اور چار کے مجموعی اسکور پر ناصر جمشید 12 گیندیں کھیلنے کے بعد بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے۔

احمد شہزاد اور محمد حفیظ نے ابتدائی نقصان کا ازالہ کرتے ہوئے اسکور میں 71 رنز کا اضافہ کیا، 75 کے اسکور پر حفیظ پارنیل کی ایک گیند کو سمجھنے میں ناکام رہے اور وکٹ کیپر کو آسان کیچ دے بیٹھے۔

احمد شہزاد نے کپتان کے ساتھ مل کر اسکور کو 107 تک پہنچایا اور اس دوران اپنی ففٹی بھی مکمل کی، وہ 58 رنز بنانے کے بعد پارنیل کی دوسری وکٹ بنے۔

رواں سال ایک روزہ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے مصباح الحق اس بار ٹیم کی نیا پار نہ لگا سکے اور 31 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

مصباح کے آؤٹ ہونے کے بعد عمر امین اور عمر اکمل نے پانچویں وکٹ کے لیے 30 رنز جوڑے لیکن امین کے آؤٹ ہونے کے بعد بیٹنگ لائن میں بھونچال آگیا۔

عمر امین کے آؤٹ ہونے کے بعد اگلی ہی گیند پر عمر اکمل عمران طاہر کی گگلی کو کٹ کرنے کی کوشش میں ایل بی ڈبلیو ہو گئے جبکہ سہیل تنویر سوٹسوبے کے لیے انتہائی آسان شکار ثابت ہوئے۔

اس مشکل مرحلے پر تمام تر توقعات آفریدی سے وابستہ تھیں لیکن وہ بھی روایتی انداز میں شاٹ کھیلتے ہوئے طاہر کو اپنی وکٹ تحفتاً دے گئے جبکہ اسی اوور کی پانچویں گیند پر وہاب ریاض بھی وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں آؤٹ قرار پائے۔

پاکستانی کی آخری وکٹ محمد عرفان کی صورت میں گری جو مورنے مورکل کی گیند پر بولڈ ہوئے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے پارنیل اور طاہر نے تین تین جبکہ سوٹسوبے اور مورکل نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

وین پارنیل کو آل راؤنڈر کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان پانچ میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ جمعہ کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2025
کارٹون : 18 دسمبر 2025