ٹی ٹی پی کے ہلاک ہونے والے سربراہ حکیم اللہ محسود اپنے ساتھیوں کے ہمراہ۔ —  اے پی فائل فوٹو
ٹی ٹی پی کے ہلاک ہونے والے سربراہ حکیم اللہ محسود اپنے ساتھیوں کے ہمراہ۔ — اے پی فائل فوٹو

میران شاہ: پاکستانی طالبان نے حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کے بعد عصمت اللہ شاہین بھٹانی کو گروپ کا قائم مقام سربراہ مقرر کر دیا ہے۔

کالعدم پاکستان تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اتوار کو بتایا کہ ابھی تک گروپ کے مستقل سربراہ کا چناؤ نہیں ہو سکا، لہذا اعلی ترین شوری کے رہنما بھٹانی کو وقتی طور پر ٹی ٹی پی کی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

شاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ جمعہ کو ہلاک ہونے والے محسود کے لیے دعاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔

محسود کی ہلاکت پر پاکستانی حکومت نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکا پر امن مذاکرات سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

ٹی ٹی پی کے ترجمان نے گفتگو میں یہ کہنے سے انکار کیا کہ امن مذاکرات پر پیش رفت نہیں ہو سکتی۔

تاہم انہوں نے 'حکومت پر واشنگٹن کی تابعداری کرنے اور مجاہدین کو بیچ دینے' کا الزام لگایا۔

'تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں کسی نے بھی غلاموں کے ساتھ مذاکرات نہیں کیے، ایک طرف ہم ملاقات کے منتظر تھے جبکہ دوسری جانب پاکستانی فوج اور حکومت ہمیں بیچنے کی ڈیل کو حتمی شکل دینے میں مصروف تھے'۔

شاہد نے حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے سوال پر کہا: وقت ہی بتائے گا کہ ہم بدلہ لیں گے یا نہیں۔

ماضی میں ٹی ٹی پی اپنے رہنماؤں کی ہلاکت پر پرتشدد ردعمل ظاہر کرتی رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Nov 03, 2013 05:42pm
یۂ بیٹنی هے پختون قبیلے کا نام هے اور ٹانک میں رہتے هیں