• KHI: Partly Cloudy 14.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.3°C
  • ISB: Sunny 11.5°C
  • KHI: Partly Cloudy 14.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.3°C
  • ISB: Sunny 11.5°C

پارلیمنٹ لاجز کی شاہانہ تزئین و آرائش

شائع November 7, 2013

پارلیمنٹ لاجز، اسلام آباد۔ — اے پی پی
پارلیمنٹ لاجز، اسلام آباد۔ — اے پی پی

اسلام آباد: بدھ کو ایک طرف جہاں اپوزیشن سینیٹرز وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پر اپنا غصہ اتارتے رہے تو دوسری جانب قومی اسمبلی میں حکیم اللہ محسود کی ڈرون حملے میں ہلاکت کا موضوع زیر بحث رہا۔

تاہم اس موضوع پر تبادلہ خیال سے پہلے ارکان اسمبلی کے سوالوں کے جواب دینے کی رسمی کارروائی نمٹائی گئی۔

اس سیشن میں لوئر دیر سے جماعت اسلامی کے رکن اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب کو پچھلے پانچ سالوں میں پارلیمنٹ لاجز کی تزئین و آرائش کے حوالے سے اپنے سوال کے جواب میں بڑے دلچسپ اعداد و شمار ملے۔

ان اعداد و شمار کے مطابق، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں جاری اجلاسوں کے دوران پارلیمنٹ کے ارکان کی رہائش کے لیے 358 فیملی لاجز موجود ہیں۔

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران ان لاجز کی تزئین و آرائش اور فرنیچر کی تبدیلی پر ٹیکس ادا کرنے والی عوام کے 668 ملین روپے خرچ ہوئے، یعنی ہر کمرے پر تقریبا بیس لاکھ روپے لگائے گئے۔

ایوان کو فراہم کی جانے والی تفصیلات کے مطابق، ارکان اسمبلی کی آرام دہ رہائش کو یقینی بنانے کے لیے 09-2008 میں 129 ملین روپے ، 10-2009 میں 107، 11-2010 میں 118، 2012-13 میں 153 ملین روپے خرچ ہوئے۔

ان اخراجات کا جواز پیدا کرنے کے لیے ہاؤس کو بتایا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز سترہ سال پہلے بنے تھے اور اس عرصے میں معمول کی مرمت کے علاوہ کبھی بھی بڑے پیمانے پر تزئین و آرائش نہیں ہوئی۔

جواب میں مزید بتایا گیا کہ پارلیمنٹیرئنز کی فرمائش پر انہیں اے سی، کوکنگ رینج، فلور ٹائلز اور پردے وغیرہ فراہم کیے جاتے ہیں۔

ایم این اے محمد یعقوب نے اپنے سوال میں ان اخراجات کی آڈٹ رپورٹ بھی مانگی تھی تاہم انہیں یہ تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، حالانکہ حکومت کا کہنا ہے کہ ہر سال ان اخراجات کا آڈٹ کیا جاتا ہے۔

کئی سالوں سے جاری اس تزئین و آرائش کے ٹینڈرز کی معلومات رکھنے والے کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایک افسر نے ڈان کو بتایا کہ اگر 'مناسب تحقیقات' کی جائیں تو سنگین بےضابطگیوں کے کئی کیس سامنے آ سکتے ہیں۔

انہوں نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ایک کاروباری شخصیت نے اپنے رابطوں کو استعمال کرتے ہوئے ناصرف اچھے کانٹریکٹ حاصل کیے بلکہ اس سے بہت زیادہ منافع بھی کمایا۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025