واٹمور کی عدم دلچسپی، فروری میں کوچنگ چھوڑ دینگے

لاہور: پاکستان نے کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ قومی ٹیم کے کوچ ڈیو واٹمور کے معاہدے میں تجدید کا فیصلہ نہیں ہوا اور معاہدے کے مطابق اگلے سال فروری میں اس عہدے سے فارغ ہوجائیں گے۔
مارچ 2012 میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کے فرائض سنبھالنے والے آسٹریلیا کے 59 سالہ سابق بلے باز حالیہ دنوں میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں ہیں اور سابق کرکٹرز کی جانب سے مسلسل انہیں اس عہدے سے ہٹانے کے طالبات سامنے آرہے ہیں۔
پیر کو جنوبی افریقہ کے خلاف پانچوں میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں 117 رنز سے کامیابی کے ساتھ ہی سیریز بھی 4-1 کے واضح مارجن سے اپنے نام کر لی۔
یاد رہے کہ رواں سال جنوبی افریقہ نے پاکستان کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے ملک میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز میں گرین شرٹس کے خلاف 3-0 سے کلین سوئپ کیا اور پھر ایک روزہ میچز کی سیریز میں بھی 3-2 سے کامیابی حاصل کی۔
اس کے بعد دورہ زمبابوے میں بھی قومی ٹیم کو ایک آسان ٹیم کے خلاف ٹیسٹ میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور سیریز 1-1 سے برابر رہی۔
پھر امارات میں ہونے والی سیریز میں قومی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا لیکن گرین شرٹس نے خراب بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہ سیریز بھی برابر کرنے پر اکتفا کیا جبکہ ایک روزہ میچز کی سیریز میں 4-1 سے ناکامی سہرا سر پر سجایا۔
سری لنکا کو 1996 کا ورلڈ کپ جتوانے والے واٹمور کی زیر قیادت پاکستانی ٹیم ایک بھی ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی اور جمعہ کو بورڈ کے عبوری چیئرمین نے تسلیم کیا کہ ان پر کوچ کو ہٹانے کے لیے کافی دباؤ ہے۔
پی سی بی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق واٹمور نے پی سی بی کو مطلع کیا ہے کہ وہ ذاتی اور خاندانی وجوہات کی بنا پر اپنے معاہدے کی تجدید میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
'موجودہ صورتحال میں پی سی بی اور واٹمور باہمی طور پر معاہدے کو 28 فروری 2014 تک ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واٹمور کا بحیثیت کوچ آخری ذمے داری سری لنکا کے خلاف دسمبر اور مارچ میں متحدہ عرب امارات میں ہونے والی سیریز ہو گی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے کوچ کے عہدے کے لیے سابق فاسٹ باؤلر اور کوچ وقار یونس اور سبق وکٹ کیپر اور کپتان معین خان کو فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے۔