راولپنڈی: علی موسی گیلانی ۔—فائل/ آن لائن فوٹو

اسلام آباد: علی موسیٰ گیلانی کی قبل از گرفتاری کی ضمانت پچیس ستمبر تک منظور کرلی گئی۔

اس کے علاوہ عدالت نے علی موسیٰ گیلانی کو پانچ پانچ  لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔

عدالت میں موسی گیلانی کے ہمراہ اے این ایف کے حکام بھی موجود تھے۔

آج جب موسی گیلانی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ پہنچے تو دروازے پر ہی انہیں اے این ایف کے عملے نے حراست میں لے لیا تھا۔

سپریم کورٹ نے موسٰی گیلانی کو آدھے گھنٹے میں پیش کرنے کا حکم کردیا تھا۔

عدالت نے موسیٰ گیلانی کوگرفتار کرنے والی ٹیم کے تمام اہلکاروں کو بھی عدالت طلب کیا تھا۔

ایفیڈرین کیس میں مطلوب ملزم اور سابق وزیر اعظم کے بیٹے علی موسٰی گیلانی کو گرفتار کرکے اے این ایف ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا گیا تھا۔

پولیس نے آج انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی توانہوں نے مذاحمت بھی کی۔

خیال رہے کہ اے این ایف دو دن سے موسی گیلانی کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہے تھے۔

علاوہ ازیں علی موسی گیلانی کو راولپنڈی کے ٹرائیل کورٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

اینٹی نارکوٹکس فورس کے ذرائع کے مطابق موسی گیلانی کو ریمانڈ کے لئے انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

لاہور ہائی کورٹ علی موسٰی گیلانی کی ضمانت کی درخواست پہلے ہی خارج کرچکی تھی اور ماتحت عدالت نے ان کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ہوئے تھے۔

علی موسٰی گیلانی کے وکیل اور سابق وزیر قانون خالد رانجھا نے علی موسٰی گیلانی کی گرفتاری کو عدالت کی توہین قرار دیا ہے۔

نو ستمبر کو پہلی دفعہ اے این ایف نے شہاب الدین، یلی موسی اور خوشنود لاشاری کا نام چالان الزام عائد کالم میں شامل کیئے تھے۔

البتہ پہلی ایف آئی ار میں جو کہ گزشتہ سال دس اکتوبر کو رجسٹر ہوئی تھی، ان میں سے کسی کو بھی ملزم قرار نہیں دیا گیا تھا۔

جبکہ دو دن قبل بدھ کے روز سپریم کورٹ نے شہاب الدین کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر انہیں عبوری ضمانت دے دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں