السٹریشن -- صابر نذر

سویت یونین اور امریکہ کو شکست دینے والے مجاہدین انتہائی قریب سے بھی ایک سکول طالبہ کو قتل نہ کرسکے یہ کیسے ممکن ہے!؟ - یہ یقیناً طالبان نہیں بلکہ سی آئی اے کے ایجنٹ ہوں گے۔

صدر اوباما کواپنا آئیڈیل قرار دینے کی وجہ سے ملالئے تو امریکی ایجنٹ ہے -  لیکن اوباما کے امید اور تبدیلی کے نعرے کو اپنانے والے انقلابی اور امریکہ مخالف ٹھرے۔

طالبان مسلمان نہیں بلکہ امریکی ایجنٹ ہیں۔ وہ غیر ملکی طاقتوں کے ہاتھوں میں کھیلتے ہوئے مسلمانوں اور پاکستان کو بدنام کر رہے ہیں -  لیکن انہی طالبان کے خلاف فوجی آپریشن کرنا ملکی مفاد میں نہیں۔

السٹریشن -- صابر نذر

دہری شہریت کے حامل افراد کو پارلیمنٹ کا رکن بننے کا حق نہیں ہے کیونکہ انہوں نے دوسرے ملکوں سے وفاداری کا حلف لیا ہوا ہے -  لیکن دوسری جانب دہری شہریت رکھنے والی عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہے۔

ہمیں خود کو حملے سے بچنے اور پھر جوابی حملے کے لیے افغانستان میں اسٹریٹیجک گہرائی چاہیے -  یہ اسٹریٹیجک گہرائی ہم تو نہ حاصل کر سکے ہاں البتہ خیبر سے کراچی تک طالبان نے اسے ضرور حاصل کر لیا ہے۔

ملالئے محض ایک بچی ہے جسے ملکی مسائل کا علم نہیں اور جسے اس کے والد طالبان کے خلاف استعمال کر رہے ہیں  - لیکن کیا کوئی دوسرا کمسن بچوں کو بطور خود کش بمبار یا اپنا فوجی بنا کر استعمال نہیں کر رہا؟ وہ تو شہریوں پر ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کر رہےہیں۔

السٹریشن -- صابر نذر

ایک طرف جہاں لاہور ہائی کورٹ نے ٹی وی چینلز کو عدلیہ پر پروگرام کرنے سے روک دیا ہے، وہیں طالبان نے انہی چینلنز کو ملالئے پر پروگرام کرنے پر دھمکیاں دی ہیں - لیکن پھر بھی کہا جاتا ہے کہ میڈیا آزاد ہے۔

نائن الیون سے پہلے کوئی خود کش بمبار نہیں تھے - بس انیس خود کش پائلٹ تھے جنہوں نے نیو یارک میں ٹوئن ٹاورز پر حملہ کیا تھا۔

السٹریشن -- صابر نذر

ہم پاکستانی دو انتہاوں کے درمیان پس رہے ہیں۔ ایک جانب طالبان اور ان کے حامی ہیں تو دوسری جانب آزاد خیال فاشسٹ - ایک نشانہ بننے والی ملالئے کے ساتھی ہیں تو دوسرے حملہ کرنے والے طالبان کے طرف دار۔

طالبان ڈرون حملوں کی وجہ سے پاکستانی شہریوں سے بدلہ لے رہے ہیں۔ اگر ڈرون حملے رک جائیں گے تو ملالئے پر حملے رک جائیں گے -  لیکن سیکولر تعلیم اسلام کے خلاف ہے۔

اقوام متحدہ اور امریکہ کو برما میں مداخلت کرتے ہوئے مسلمانوں کا قتل عام روکنا چاہیے  - لیکن افغانستان میں نیٹو اور امریکہ کی مداخلت بین القوامی قوانین اور ایک ملک کی خود مختاری کے خلاف ہے۔

افغان مجاہدین اور طالبان پہلے سویت یونین اور اب امریکہ اور نیٹو کو تو شکست دے سکتے ہیں  - لیکن پاکستان کو شکست دے کر اس کے ایٹمی اسلحے پر قبضہ نہیں کر سکتے۔

ہمیں عمران خان کی سیاست کو ان کے ماضی کے پلے بوائے کردار سے نہیں جانچنا چاہیے  - لیکن دوسرے تمام سیاست دان اپنے ماضی کے جواب دہ ضرور ہیں۔

اسٹیو ارسلان جرم ثابت نہ ہونے تک بے گناہ ہیں لیکن زرداری اس وقت تک مجرم ہیں جب تک وہ خود کو بے گناہ نہ ثابت کر دیں۔

ڈرون حملے ملک میں شدت پسندی بڑھا رہے ہیں اور ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین بدلہ لینا چاہتے ہیں کیونکہ پختون بدلہ لینا نہیں بھولتا -  لیکن ہزاروں پختونوں، فوجی اہلکاروں اور قبائلی عمائدین کے رشتہ دار کبھی بھی ان شدت پسندوں سے بدلہ نہیں لیں گے۔

ڈرون وزیرستان میں شہریوں کو مارنے کے ساتھ ساتھ ملکی خود مختاری کی بھی خلاف ورزی کر رہے ہیں  - لیکن ہم ان مارے جانے والوں کے بارے میں حتمی طور پر نہیں جانتے کہ یہ لوگ عسکریت پسند ہیں یا پھرعام شہری کیونکہ ہمارا اس علاقے پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔

مائیکل فلپس نے تین اولمپکس میں بائیس میڈل اپنے نام کیے اور پاکستان نے پینسٹھ سالوں میں دس اولمپکس میڈل جیتے  - لیکن ہم نے قومی ترانے کا ورلڈ ریکاڑڈ قائم کرتے ہوئے ہندوستان کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔

سعودی عرب ہمارے مشکل وقتوں کا دوست ہے اور افغان جہاد میں امریکہ جتنے ہی ڈالر دے چکا ہے  - لیکن پاکستان میں مذہبی شدت پسندی کو ہوا دینے میں امریکہ کا ہاتھ ہے سعودیوں کا نہیں۔

ہمارے تعلیمی مسائل کا حل یہ ہے کہ تمام اعلٰی تعلیمی اداروں کو ختم کرتے ہوئے پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم متعارف کرایا جائے -  لیکن جو قابل استعداد ہیں وہ اپنے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ اور یورپ بھیج سکتے ہیں۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کی مداخلت غیر قانونی ہے اور طالبان جہاد کے ذریعے اپنے ملک کو آزاد کرانا چاہتے ہیں  - لیکن مغرب کو گوانتا ناموبے کے قیدیوں کے مقدمے اقوام متحدہ کے جینیوا کنونشن کے تحت  چلانے چاہیں اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی پاسداری بھی کرنی چاہیے۔

السٹریشن -- صابر نذر

الباکستان میں ہر شے متنازعہ ہے۔ چاہے اس کا صدر ہو ، میڈیا، فوج، دہشت گردی کے خلاف جنگ، خدا حافظ کہنا، شیعہ، سیاست دان، قومی اسمبلی، خلافت کا نظام، لباس، قانون، دوائیاں، پولیس، چاند دیکھنا، غرض ہر شے متنازعہ ہے -  لیکن ہم پھر بھی ایک امت کا حصہ ہیں۔

ہیتک آمیز فلم بنانا کسی ایک فرد کا کام نہیں اس کے پیچھے مسلمانوں کی توہین کرنے کی امریکی سازش ہے  -  لیکن نائن الیون واقعے میں ملوث افراد کی وجہ سے تمام مسلمانوں کو دہشت گرد قرار نہیں دیا جا سکتا۔


صابر نذر ایک کارٹونسٹ ہیں

تبصرے (5) بند ہیں

ayaz Nov 01, 2012 05:20am
zinda raho aur kartoon banathe raho yahi dua he. Buhat Pehle Kisi ne Kaha tha " Ajjal An se Mel Ke Ye Ansan Manfi ---- Manfi Zayada Ansan Kam "
اقبال افغانی Nov 01, 2012 03:30pm
ہا ہا ہا....واقعی.الباکستان میں ہر شے متنازعہ ہے۔ چاہے اس کا صدر ہو ، میڈیا، فوج، دہشت گردی کے خلاف جنگ، خدا حافظ کہنا، شیعہ، سیاست دان، قومی اسمبلی، خلافت کا نظام، لباس، قانون، دوائیاں، پولیس، چاند دیکھنا، غرض ہر شے متنازعہ ہے.اور صدر تو خاص طور پر۔
نادیہ خانم Nov 01, 2012 03:37pm
واہ واہ۔ نہ اہلٰ کتاب اور نہ اہلِ مشیں نہ اہلِ خلا اور اور نہ اہلِ زمیں فقط بے یقیں اجل یہ سب انسان منفی ہیں منفی زیادہ ہیں ، انسان کم ہو ان پر نگاہِ کرم 
Muqtida Mansoor Nov 03, 2012 09:23am
I appreciate Sabir Nazr far this intelligently written larticle. He has portrayed the real picture of Pakistani society and mindset.
Muqtida Mansoor Nov 03, 2012 09:26am
مجھے صابر نذر کی تحریر پڑھ کر از حد خوشی ہوئی۔ انہوں نے انتہائی ذہانت اور علمی مہارت کے ساتھ پاکستان معاشرے کی ذہنی کیفیات کوقلم بند کیا ہے۔ خدا کرے کہ زور قلم اور زیادہ۔