اس تصویر میں کارکن مرغیوں کو مارنے کے بعد انہیں محفوظ مقام پر منتقل کررہے ہیں۔ فائل تصویر
اس تصویر میں کارکن مرغیوں کو مارنے کے بعد انہیں محفوظ مقام پر منتقل کررہے ہیں۔ فائل تصویر

ڈھاکہ:بنگلہ دیش کے لائیوسٹاک حکام پانچ سال کے عرصے میں برڈ فلووائرس کے بدترین حد تک پھیلنے کے بعد ڈھاکہ کے نزدیک ایک کمپنی کے پولٹری فارم میں درجنوں  مرغیوں کو تلف کررہے ہیں ۔ یہ بات حکام نے بدھ کے روز کہی ۔

جان لیوا ایچ فائیو این ون وائرس کا انکشاف پیر کے روز ڈھاکہ سے چالیس کلومیٹر دور،  شمالی علاقے غازی پور میں واقع بے آگرو پولٹری فارم میں ہوا ، جہاں درجنوں مرغیاں ہلاک ہو گئی تھیں۔

 اس کے بعد کمپنی کو ٹیسٹ کے لئے نمونے ایک لیبارٹری میں بھجوانا پڑے ۔

محکمہ لائیوسٹاک کے ڈائریکٹر مصدق حسین نے اے ایف پی کوبتایا کہ فارم میں ڈیڑھ کے قریب مرغیاں موجود ہیں اور ہم پہلے ہی ایک لاکھ 20ہزار مرغیوں کو تلف کرچکے ہیں اور باقیوں کو آج مار دیا جائے گا ۔

پانچ سالوں کے عرصے میں یہ بدترین برڈ فلو وائرس سامنے آیا ہے ، بنگلہ دیش فروری2007ء میں اس وائرس سے متاثر ہوا تھا جب ہزاروں فارمز میں 10لاکھ سے زائد مرغیاں تلف کی گئی تھی۔

 اس کے بعد سے وائرس نے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور دنیا کی سب سے بڑی پولٹری انڈسٹریز میں سے ایک کو بری طرح سے نقصان پہنچا رہا ہے۔

آخری مرتبہ اس وائرس کا مارچ2010ء میں سب سے بڑا حملہ سامنے آیا تھا جب شمالی بنگلہ دیش میں ایک فارم میں ایک لاکھ 17ہزار کے قریب مرغیاں اور دو لاکھ انڈے تباہ کئے گئے تھے ۔

تازہ ترین وائرس اس سال 23ویں مرتبہ سامنے آیا ہے ،لائیوسٹاک کنٹرول روم کے ایک اہلکار عطاء الرحمن کا کہنا تھا کہ 22فارم میں مجموعی طور پر ایک لاکھ سات ہزار252مرغیوں کو تلف کیا جاچکا ہے۔

ملک میں مئی2008ء سے برڈ فلو وائرس کے انسانوں میں منتقل ہو نے کے چھ کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے ، تاہم محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ تمام افراد صحت یاب ہوچکے ہیں ۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں