۔۔۔۔فائل فوٹو۔
۔۔۔۔فائل فوٹو۔

اسلام آباد: قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی نے لاپتہ افراد سے متعلق سفارشات کو حتمی شکل دیدی ہے۔

سینیٹر رضاربانی کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے لاپتہ افراد سے متعلق دس سے زیادہ سفارشات کو حتمی شکل دیدی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ سفارشات کے مطابق اٹھائے گئے شخص کو اڑتالیس گھنٹے کے اندر میجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنا لازمی ہوگا۔

ساتھ ہی اس سے متعلق رشتہ داروں کو آگاہ کرنا اور دوران حراست ملاقات کرانا بھی ضروری قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹھائے گئے شخص کو وکیل تک رسائی دینا بھی لازمی ہوگا اور اکیس روز میں تحقیقات مکمل کرکے چالان پیش کرنا ہوگا۔

ساتھ ہی کسی بھی شخص کو اٹھاتے وقت متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو آگاہ کرنا لازمی ہوگا۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی نے اٹھائے گئے شخص کی ایف آئی آر کا اندراج بھی لازمی قرار دیا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں سینیٹر رضاربانی نے کہا کہ سفارشات کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور آفتاب شیرپاؤ سے مشاورت کے بعد سفارشات عوام کے سامنے لائی جائیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں رضاربانی نے کہا کہ پاک فوج کی نئی ڈاکٹرائن کا آئندہ اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں