انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو گرفتار کرلیا گیا۔ فائل تصویر
انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کو گرفتار کرلیا گیا۔ فائل تصویر

کراچی: شاہ زیب قتل کیس میں ملوث چار ملزمان کو کراچی کی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سات روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا جبکہ شاہ رخ جتوئی کو عمر کے تعین کے لئے میڈکل کرانے سروس اسپتال بھیج دیا ہے۔

دوسری جانب ڈان نیوز کے مطابق پولیس کی جانب سے شاہ رخ جتوئی کے والد سکندر جتوئی کو رہا کردیا گیا ہے۔

شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی سمیت سراج تالپور، سجاد تالپور اور غلام مصطفے لاشاری کو کراچی انسداد دھشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ملزمان کے وکیل نے استدعا کی کہ شاہ رخ جتوئی نابالغ ہے لہذا اس کا ٹرائل نہ کیا جائے۔عدالت نے شاہ رخ کی عمر کے تعین کیلئے اسے سروس اسپتال میں میڈیکل چیک اپ کرانے کی ھدایت کردی۔ شاہ رخ کو گزشتہ روز دبئی سے گرفتار کرکے کراچی لایا گیا تھا۔

دوسری طرف مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی کے والد سکندر جتوی کی عدم ثبوت پر 479 کے سب سیشن ٹو کے تحت بری کردیا گیاہے۔

آج صبح شاہ رخ جتوئی کو انسدادِ دہشتگردی (اے ٹی سی) کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔  جتوئی کو جمعرات کی صبح ابو ظہبی سے کراچی لایا گیا تھا۔

سینیئر سپریٹینڈنٹ پولیس ( ایس ایس پی ) نیاز احمد کھوسو نے کہا کہ انہیں شاہ رخ کی گرفتاری کے احکامات دیئے گئے تھے۔ انہوں  نے کہا کہ انہیں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) کے سابق سربراہ توقیر صادق کی گرفتاری کا کوئی علم نہیں۔

شاہ رخ جتوئی کو ایک نجی ایئرلائن کے ذریعے کراچی لایا گیا تھا لیکن انہیں جناح ٹرمینل کی بجائے ٹرمینل ون سے لایا گیا جو عموماً حاجیوں کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔s.

شاہ رخ کو گارڈن میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر میں پیش کیا گیا ۔ جتوئی کو سخت حفاظتی پہرے میں بکتر بند گاڑی میں لایا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں