۔۔۔اے ایف پی فائل فوٹو۔
۔۔۔اے ایف پی فائل فوٹو۔

ماسکو: روسی سائنسدانوں نے ملک کے وسطی علاقوں میں چند روز قبل گرنے والے شہاب ثاقب کے ٹکڑے دریافت کر لئے ہیں۔

واضح رہے کہ ان ٹکروں کے گرنے سے یولال کے پہاڑی علاقوں میں تقریباً 1200 افراد زخمی جبکہ ہزاروں گھر تباہ ہو گئے تھے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق، جمعہ کو گرنے والے ان شہابیوں سے ہیرو شیما جوہری حملوں کی مانند زور دار دھماکے ہوئے۔

ان کے ٹکڑے وسطی شہر چیلیا سنک کے ارد گرد درجنوں میل کے رقبہ میں پھیل گئے جبکہ وہاں موجود سارا انڈسٹریل ایریا چٹیل میدان بن گیا۔

اس کے علاوہ ان شہابیوں کے گرنے سے علاقہ میں موجود چھوٹی سی جھیل بھی بند ہو گئی۔

جمعے کی صبح روس کے شہر چیلیا نیسک میں ایک غیر معمولی واقعہ پیش آیا جس سے سڑک پر گاڑی چلانے والے ڈرائیوز وہیں پر ساکت ہو کر اس منظر کو دیکھنے لگے، شہابیے نچلی فجا میں آکر جل گیا جس سے پورا آسمان روشن ہو گیا۔

وسطی روس کے چھ شہروں سمیت قازقستان میں شہابیوں کی بارش ہوئی اور ان علاقوں میں دھماکے سنے گئے۔

ایک ہزار شہابیے وسطی روس کے شہر چلیانیسک میں ایک جھیل میں گرے جس سے اس جمی ہوئی ہوئی جھیل میں چھ میٹر چوڑا سوراخ ہو گیا۔

دوسری جانب سے ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ شہابیوں سے لوگوں کے زخمی ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

برطانیہ کی رایل آسٹرانومیکل سوسائٹی کے ایگزیکٹو سیکریٹری رابرٹ میسی کا کہنا تھا کہ مجھے یاد نہیں پڑتا کہ تاریخ میں شہابیوں کے گرنے سے اتنی بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ شہابیوں سے انسانوں کے زخمی ہونے کے واقعات انتہائی کم رونما ہوتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں