اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم منتخب نگران وزیر اعظم کا اعلان کر رہے ہیں۔ — اے ایف پی
اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم منتخب نگران وزیر اعظم کا اعلان کر رہے ہیں۔ — اے ایف پی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے  جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو کو پاکستان کا نگران وزیراعظم مقرر کر دیا ہے۔

الیکشن کمیشن کا اجلاس اتوار کو اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم کی صدارت میں ہوا۔ جس میں پنجاب سے رکن جسٹس (ر) ریاض کیانی ، سندھ سے روشن عیسانی، خیبر پختونخوا سے جسٹس(ر) شہزاد اکبر اور بلوچستان سے رکن فضل الرحمن نے شرکت کی۔

اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیدواروں ڈاکٹر عشرت حسین اور جسٹس ریٹائرڈ میر ہزار خان کھوسو اور اپوزیشن کے جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد، رسول بخش پلیجو کے ناموں پر مشاورت ہوئی۔

مشاورت مکمل ہونے کے بعد  چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے چاروں ممبران اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کی موجودگی میں میڈیا کے سامنے نگران وزیراعظم کے نام کا اعلان کیا۔

انہوں نے بتایا کہ کھوسو کے حق میں چار جبکہ مخالفت میں ایک ووٹ آیا۔

خیال رہے کہ نگران وزیر اعظم منتخب کرنے کا آج آخری دن تھا۔ اس سے پہلے ہفتہ کو سندھ سے کمیشن کے ممبر جسٹس (ر)روشن عیسانی کی عدم شرکت کی وجہ سے اجلاس بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گیا تھا۔

آج ہونے والے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے اعتراضات کا جائزہ بھی لیا گیا۔

کمیشن کا کہنا تھا کہ اس اہم فیصلے میں تمام ارکان کو شامل کرنا چاہتے ہیں، اس لیے روشن عیسانی کاانتظارکیا گیا جو آج اسلام آباد پہنچ کر اجلاس میں شریک ہوئے۔

آج اجلاس سے پہلے میڈیا سے بات چیت میں روشن عیسانی نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی کی علالت کے باعث گزشتہ روز کے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے لیے دیے گئے چاروں نام معزز ہیں۔

مسلم لیگ ن کی جانب سے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے آج الیکشن کمیشن میں حکومت کے پیش کردہ ناموں پر اعتراضات جمع کرائے تھے۔

ن لیگ نے اعتراض کیا تھا کہ ڈاکٹر عشرت حسین کے برادر نسبتی کے صدر آصف علی زرداری کے ساتھ اور میر ہزار خان کھوسو کے پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں۔

ڈان اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ گزشتہ روز کے اجلاس میں کمیشن کے ارکان نے پاکستان پیپلز پارٹی کے نامزد امیداور ڈاکٹرعشرت حسین اور مسلم لیگ نون کے رسول بخش پلیجو کو ایک طرف رکھ دیا۔

رپورٹ کے مطابق الیکشن کمشنر اور جسٹس (ر) فضل الرحمان پی پی پی کے نامزد کردہ امید وار میرہزارخان کھوسو کے حق میں دکھائی دیے جبکہ جسٹس (ر) افضل کیانی اور جسٹس (ر) شہزاد خان کا پلڑہ ن لیگ کے نامزد امیدوار جسٹس (ر) ناصراسلم زاہد کی جانب جھکا نظر آیا۔

ملکی تاریخ میں پہلی بار نئے انتخابات کے لیے نگران وزیراعظم کے تقرر میں الیکشن کمیشن نے کردار ادا کیا ہے۔

اس سے قبل سولہ مارچ کو موجودہ حکومت کی مدت پوری ہونے پر حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے دیئے جانے والے چاروں ناموں پر وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان اتفاق رائے نہ ہونے پر یہ معاملہ انیس مارچ کو پارلیمانی کمیٹی کے پاس چلا گیا تھا جس میں چار حکومتی اور چار اپوزیشن اراکین شامل تھے۔

ان اراکین نے مسلسل تین روز تک کئی اجلاس کئے تاہم وہ بھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے جس پر قومی اسمبلی کے سیکرٹری کی جانب سے یہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھجوایا گیا۔

جس پر الیکشن کمیشن نے 2 روز مشاورت کی اور پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے کارروائی کے منٹس کابھی جائزہ لیا جس کے بعد کثرت رائے سے ملک کے مجموعی طور پر 26 ویں اور چھٹے نگران وزیراعظم کے طور پر جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو کا انتخاب کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں