پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ، عمران خان نو اپریل دوہزار تیرہ کو ایک پریس کانفرنس میں پارٹی منشور کا اعلان کررہے ہیں۔ اے پی تصویر
پاکستان تحریک ِ انصاف کے سربراہ، عمران خان نو اپریل دوہزار تیرہ کو ایک پریس کانفرنس میں پارٹی منشور کا اعلان کررہے ہیں۔ اے پی تصویر

تحریک انصاف نے اپنے منشور کا اعلان کر دیا ہے۔ منشور کے مطابق کراچی سمیت ملک بھر کو اسلحے سے پاک اور انصاف کی فراہمی بنیادی ترجیح ہوگی جبکہ امیر و غریب کا فرق بھی ختم کر دیا جائے گا۔

تحریک انصاف کے منشور میں کہا گیا ہے کہ نیا پاکستان کسی دوسرے ملک کی جنگ نہیں لڑے گا۔

منشور کے مطابق وزیراعظم ہاؤس اور گورنر ہاؤس کو بند کر دیا جائےگا جبکہ انسداد دہشتگردی کے قوانین میں بھی تبدیلی لائی جائے گی اور دفاعی بجٹ پر پارلیمنٹ میں بھی بحث کی جائے گی۔

تحریک انصاف کے منشور میں کہا گیا ہے کہ دو سے تین سال میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے گا جبکہ عوام کو با اختیار بنایا جائے گا۔

تحریک انصاف کے منشور میں دہشتگردی کو بھی اہم مسئلہ قرار دیا گیا۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں آج تک جمہوریت نہیں آئی اور تحریک انصاف قوم کو غلامی سے نجات دلائے گی۔

انہوں نے اعلان کیا کہ نوے دن میں بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو ملک میں تبدیلی لانا چاہتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی جماعت نے اقتدار ملنے کے بعد تبدیلی کے لئے بہت ہوم ورک کیا ہے۔ اس دوران نہ صرف مسائل کی نشاندہی کی ہے بلکہ مسئلے کے حل کے طریقے بھی طے کیے ہیں۔

انہوں نے کسی جماعت کا نام لئے بغیر کہا کہ باریاں لینے والوں نے ادارے تباہ کئے اور دنیا میں ادارے تباہ کرنے والے کبھی انہیں تعمیر نہیں کرتے۔

عمران خان نے واضح کیا کہ پارلیمان کا کام ترقیاتی کام بنانا نہیں پالیسیاں بنانا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ انہوں نے اب تک جو کچھ کہا کرکے دکھایا۔ اس سلسلے میں انہوں نے پارٹی میں انتخابات، نوجوانوں کو ٹکٹ دینے، اسپتال اور یونیورسٹی بنانے کی مثالیں دیں۔

عمران خان نے یاد دلایا کہ ایک جماعت نے کم از کم اجرت پندرہ ہزار کرنے کا اعلان کیا تو دوسری نے اٹھارہ ہزار کرنے کا وعدہ کرلیا ۔ لیکن تحریک انصاف نے ایسا نہیں کیا، اس لئے کہ ابھی تک اس بارے میں ہوم ورک نہیں کیا جاسکا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ایسا کوئی وعدہ نہیں کرے گی جو پورا نہ کرسکے۔

عمران خان نے کہا کہ ان کی جماعت کسی کے ساتھ مخلوط حکومت نہیں بنائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں