• KHI: Partly Cloudy 16.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.6°C
  • LHR: Partly Cloudy 12.1°C
  • ISB: Partly Cloudy 12.9°C

خواتین کے ووٹ ڈالنے پر پابندی کے مزید معاہدے منظر عام پر

شائع May 16, 2013

http://dawncompk.files.wordpress.com/2013/05/tribal-areas-women-ap-670.jpg?w=670&h=350

اپر دیر: لوئر دیر می سیاسی جماعتوں کے درمیان خواتین ووٹرز کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ دینے کے حوالے سے ایک اور معاہدہ منظر عام پر آیا ہے۔

خیبر پختونخوا سے صوبائی اسمبلی نشست پی کے- 95 کے بعد پی کے- 93 پر بھی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے درمیان خواتین ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ دینے کی دستاویز سامنے آئی ہے۔

اس معاہدے پر انتخابات میں حصہ لینے والی تمام جماعتوں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ نواز، تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیدواروں اور نمائندوں کے دستخط اور نام موجود ہیں اور انہوں نے خواتین کو حق رائے دہی کے استعمال کی اجازت نہ دینے کا معاہدہ کیا ہے۔

دستاویز کے مطابق تمام دستخط کنندہ نے ملک جہانزیب کالورنگ اور ڈوگرام کے ملک فیض محمد خان کو پی کے- 93 کے حوالے سے فیصلے کا اختیار دیا ہے۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام فریقین معاہدے کی پاسداری کے پابند ہوں گے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والے پر 1 کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

اس حلقے سے جماعت اسلامی کے امیدوار بہرام خان نے 12 ہزار 894 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پیپلز پارٹی کے صاحبزادہ ثنااللہ 9 ہزار 500 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

اس سے قبل پی کے- 95 کی نشست کے حوالے سے بھی اس طرح کا معاہدہ منظر عام پر آیا تھا اور یہاں سے بھی جماعت اسلامی کے امیدوار سراج الحق نے کامیابی حاصل کی تھی جنہیں تحریک انصاف سے مذاکرات کے بعد وزیر کا عہدہ دیے جانے کا امکان ہے۔

صوبائی اسمبلی کے حلقہ 93 کے حوالے سے کیے گئے معاہدے کی دستاویز کی نقل۔

کارٹون

کارٹون : 14 دسمبر 2025
کارٹون : 13 دسمبر 2025