• KHI: Partly Cloudy 17.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.1°C
  • ISB: Cloudy 14.5°C
  • KHI: Partly Cloudy 17.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 11.1°C
  • ISB: Cloudy 14.5°C

پشاور: خودکش حملے میں دو افراد ہلاک

شائع May 24, 2013

۔۔۔۔تصویر پشکریہ ظاہر شاہ۔
۔۔۔۔تصویر پشکریہ ظاہر شاہ۔

پشاور: پشاور کے نواحی علاقے پجگی روڈ پر تبلیغی مرکز کے قریب افغان جماعت الدعوۃ کے زیر اہتمام چلائے جانے والے مدرسے کے سربراہ پر خود کش حملے میں دو افراد ہلاک اور تین زخمی ہو گئے ہیں۔

حملے کے وقت افغان جماعت الدعوۃ القرآن السنۃ کے رہنما حاجی حیات اللہ گاڑی میں موجود نہیں تھے تاہم متاثرہ گاڑی میں موجود ان کے محافظ اور ڈرائیور حادثے میں ہلاک ہو گئے۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ذرائع نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ اسپتال میں ایک نامعلوم شخص سمیت دو افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں۔

اے آئی جی بم ڈسپوزل اسکواڈ شفقت ملک کا کہنا ہے کہ دھماکہ ایک سوزوکی پک اپ میں ہوا اور جائے وقوعہ سے حملہ آور کے جسم کے ٹکڑے بھی ملے ہیں، دھماکے میں پانچ سے چھ کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔

ملک نے مزید بتایا کہ دھماکے میں بال بیرنگ اور پیلٹ کا بھی استعمال کیا گیا۔

سیکیورٹی فورسز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Amir Nawaz Khan May 24, 2013 11:03am
دہشت گردی مسلمہ طور پر ایک لعنت و ناسور ہے نیز دہشت گرد نہ تو مسلمان ہیں اور نہ ہی انسان۔ گذشتہ دس سالوں سے پاکستان دہشت گردی کے ایک گرداب میں بری طرح پھنس کر رہ گیا ہے اور قتل و غارت گری روزانہ کا معمول بن کر رہ گئی ہےاور ہر طرف خوف و ہراس کے گہرے سائے ہیں۔ کاروبار بند ہو چکے ہیں اور ملک کی اقتصادی حالت دگرگوں ہے۔ دہشتگرد ملک کو اقتصادی اور دفاعی طور پر غیر مستحکم اور تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں اور ملک اور قوم کی دشمنی میں اندہے ہو گئے ہیں اور غیروں کے اشاروں پر چل رہے ہیں۔ انتہا پسند داخلی اور خارجی قوتیں پاکستان میں سیاسی اور جمہوری عمل کو ڈی ریل کرنے کی کو ششیں کر رہی ہیں .خودکش حملے اور بم دھماکے اسلام میں جائز نہیں یہ اقدام کفر ہے. اسلام ایک بے گناہ فرد کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے اور سینکڑوں ہزاروں بار پوری انسانیت کاقتل کرنے والے اسلام کو ماننے والے کیسے ہو سکتے ہیں؟ خودکش حملوں کے تناظر میں تمام مکاتب فکر بشمول بریلوی، دیو بندی ، شیعہ ، اہل حدیث سے تعلق رکھنے والے جید علماء پاکستان میں خود کش حملوں کو حرام قرار دے چکے ہیں ۔ معصوم شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانا، قتل و غارت کرنا، خود کش حملوں کا ارتکاب کرنا اورپرائیوٹ، ملکی و قومی املاک کو نقصان پہنچانا، مسجدوں پر حملے کرنا اور نمازیوں کو شہید کرنا ، عورتوں اور بچوں کو شہید کرناخلاف شریعہ ہے۔ کسی بھی مسلم حکومت کے خلاف علم جنگ بلند کرتے ہوئے ہتھیار اٹھانا اور مسلح جدوجہد کرنا، خواہ حکومت کیسی ہی کیوں نہ ہو اسلامی تعلیمات میں اجازت نہیں۔ یہ فتنہ پروری اور خانہ جنگی ہے،اسے شرعی لحاظ سے محاربت و بغاوت، اجتماعی قتل انسانیت اور فساد فی الارض قرار دیا گیا ہے۔ انتہا پسند پاکستان کا امن تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ عورتوں اور بچوں کا قتل اسلامی تعلیمات کے مطابق حالت جنگ میں بھی جائز نہ ہے۔ شدت پسندوں کا یہ غلط واہمہ ہے کہ وہ قتل و غارت گری اور افراتفری کے ذریعے اپنے سیاسی ایجنڈے کو پاکستانی عوام پر مسلط کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں؟
Israr Muhammad Khan May 24, 2013 07:12pm
یه شدت پسندی کا بلکل الگ واقع هے جماعت دعوه کا شمار حکومت کے حامی هوتا هے اب یه حملہ اس مسئلے کا ایک نیا رخ هے اور یه آرمی چیف کے مٹی بھر بٹهکے هویے کے الفاظ کے ایسا واقعه هوا هے اور هماری جنگ کے وضاحت کے بعد ایسا هونا کیا پیغام هے

کارٹون

کارٹون : 13 دسمبر 2025
کارٹون : 12 دسمبر 2025