حملے میں زخمی ہونے والی پولیو ہیلتھ ورکر کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔، تصویر ظاہر شاہ
حملے میں زخمی ہونے والی پولیو ہیلتھ ورکر کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔، تصویر ظاہر شاہ

پشاور: پشاور کے علاقے بدھ پیر میں پولیو ٹیم پر حملے میں ایک خاتون کارکن کی ہلاکت اور ایک کے زخمی ہونے کے بعد سیکورٹی اداروں نے کم از کم 14 افراد کو حراست میں لے کر ان سے تفتیش شروع کر دی ہے.

واقعے کے بعد عالمی ادارہ صحت نے پولیو ٹیموں کوعارضی طور پر کام روکنے کی ہدایت کی ہے اور انہیں اپنی سرگرمیاں اپنے اپنے آفسوں تک محدود کرنے کی ہدایت کی ہے.

دوسری جانب ڈان ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوے پشاور کے اسسٹنٹ کمشنر حبیب الله عارف نے بتایا کہ "پشاور کے بقیہ علاقوں میں پولیو مہم جاری ہے، اور کام کو مکمل طور پر روکنے ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا." ان کا کہنا تھا چند علاقوں میں وہ ذاتی طور پر مہم کی نگرانی کر رہے ہیں.

ان کے مطابق حملے کے بعد پولیو ورکرز مضافاتی علاقوں میں جانے سے گریزاں ہیں جبکہ پشاور کے مرکزی علاقوں میں مہم جاری ہے لیکن مقامی افراد کا کہنا ہے کہ کوئی ٹیم نظر نہیں آئی.

پولیو سے بچاؤ کی مہم EPI کے عارضی انچارج ڈاکٹر رحیم خٹک نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ "آج مہم کا پہلا دن تھا اور پولیو ورکرز اپنے معمول کے فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھیں کہ اچانک کچھ مسلح افراد نے ان پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک ورکر ہلاک جبکہ دوسری زخمی ہو گئیں."

پولیو مہم کو روکنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں پشاور کے ڈپٹی کمشنر نے سیکورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوے فیصلہ کرنا ہے لیکن ابھی تک اس معاملے پر کوئی حکم انھیں موصول نہیں ہوا.

اطلاعات کے مطابق حملے کے وقت ٹیم کے ہمراہ مناسب سیکورٹی نہ ہونے کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس موبائل ٹیم کے ہمراہ معمول کے مطابق گئی تھی لیکن مقامی افراد کے مسلح گارڈز کی موجودگی پر اعتراض پر وہ دور ہو گئے تھے.

واقعہ کے بعد ہلاک ہونے والی خاتون کی لاش اور زخمی خاتون کو ایل آر ایچ منتقل کردیا گیا ہے

دوسری جانب کراچی کے علاقے گڈاپ ٹاون کی افغان بستی میں تین روزہ انسداد پولیو مہم شروع کی گئی تھی جسے مسلح افراد کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کے بعد روک دیا گیا۔

پولیو کے قطرے پلانے کے لیے رضاکار علاقے میں پہنچے تو مسلح افراد کی جانب سے انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں جس کے بعد انہوں نے کام چھوڑ دیا۔

گڈاپ ٹاؤن کے ہیلتھ آفیسر نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ پولیو رضاکاروں کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ بچوں کو موذی مرض سے بچانے کے لیے مہم شروع کی جا سکے۔

دوسری جانب پولیس کا موقف ہے کہ وہ پولیو رضاکارں کو مکمل تحفظ دینے کے لیے ہر طرح کے اقدامات کر رہے ہیںاسی سلسلے میں مسلح افراد کی جانب سے ملنے والی دھمکیوں کے بعد کراچی کے علاقے گڈاپ میں پولیو ورکرز نے بھی اپنی مہم روک دی ہے.

ڈپٹی کمشنر پشاور، جاوید خان مروت نے کہا ہے کہ منگل کے روز ایک خاتون پولیو ویکیسینیٹر کی ہلاکت اور دوسری زخمی ہونے کے بعد مجاز اداروں نے فوری طور پر تین روزہ پولیو مہم روکنے کے احکامت دیئے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت نے سیکیورٹی رسک کی بنا پر اپنے سٹاف کو کام روکنے کے احکامت دئیے ہیں۔

اس بات کا فیصلہ شام کو خیبرپختونخواہ کے محکمہ صحت، ضلعی انتظامیہ اور ای پی آئی پروگرام کے علاوہ متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان ایک میٹنگ کے بعد کیا گیا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Amir Nawaz Khan May 28, 2013 08:52am
اسلام نے انسانی جان بچانے کے لئیے ہر طریقہ اختیار کرنے کا حکم دیا ہے۔طالبان کا پاکستانی بچوں کو پو لیو کے قطرے نہ پلانے دینا ایک بہت بڑی مجرمانہ اور دہشت گردانہ کاروائی ہے اور یہ پاکستانی بچوں کے ساتھ ظلم ہے اور پاکستان کی آیندہ نسلوں کی صحت کے ساتھ کھیلنے والی مجرمانہ کاروائی ہے، پاکستان کی ترقی کے ساتھ دشمنی ہے اور پاکستانی عوام طالبان کو اس مجرمانہ غفلت پر انہیں کبھی معاف نہ کریں گے. . انتہاءپسندوں کی جانب سے بچیوں کی تعلیم کی مخالفت اور تعلیمی اداروں کو دہشت گردانہ کارروائیوں میں تباہ کرنے کے باعث پہلے ہی ہمارا تشخص خراب ہو چکا ہے جبکہ اب انسداد پولیو ٹیموں کے غیرمحفوظ ہونے سے ہمارے معاشرے کا پتھر کے زمانے والا تصور ہی اجاگر ہو گا۔جہالت کے اندھیروں سے روشن مستقبل کی جانب قدم بڑھا کر ہی ہم اقوام عالم میں اپنا تشخص پیدا کر سکتے ہیں. سنی اتحاد کونسل کے 30 مفتیان نے پولیو مہم کی حمایت میں فتویٰ جاری کیا ہے،فتوے کے مطابق پولیو مہم شریعت کے ہرگز متصادم نہیں ،اس مہم کو روکنا اور ہیلتھ ورکرز کا قتل، فساد فی الارض اور اسلام اور پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے،سنی اتحاد کونسل کی جانب سے جاری اجتماعی فتویٰ کے مطابق پولیو مہم شرعی نکتہ نظر سے بالکل درست اور صحیح ہے ، پولیو قطرے پلانے سے بچوں کو مستقبل میں معذوری سے بچایا جا سکتا ہے،طبی ماہرین پولیو کے قطروں کو ہر لحاظ سے مفید قرار دے چکے ہیں ،یہ طبی معاملہ ہے،اس مہم کی مخالفت کرنے والے گمراہ ہیں، فتوے میں کہا گیا ہے کہ علاج معالجہ حضور نبی کریمﷺ کی سنت سے ثابت ہے ،علماء اور مشائخ جہالت پرمبنی گمراہ کن تعبیر اسلام کی علمی اور فکری مزاحمت کریں اور پولیو مہم کو کامیاب بنانے کیلئے درست رہنمائی کریں۔ عورتوں ، بچوں ، بے گناہ، نہتے اور معصوم لوگوں کو قتل کرنا اسلام کی رو سے بالکل ناجائز اور حرام ہے۔انسان کی جان اور اس کا خون محترم ہے.اسلام نے ایک ایک انسانی جان کو بڑی اہمیت دی ہے۔ اس کے نزدیک کسی ایک شخص کا بھی ناحق قتل گویا کہ پوری انسانیت کا قتل ہے۔ اسلامی تعلیم ہے کہ انسانی جان کی حفاظت کی جائے اور کسی کو قتل نہ کیا جائے۔ ارشاد باری ہے ‘‘ انسانی جان کو ہلاک نہ کرو، جسے خدا نے حرام قرار دیا ہے’’۔ (بنی اسرائیل :33(
افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ May 28, 2013 07:22pm
پشاور کے علاقے بڈھ بیر میں انسداد پولیو مہم کی ٹیم پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں دو خواتین جاں بحق ہوگئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بڈھ بیر میں دو خواتین پر مشتمل انسداد پولیو ٹیم پر نامعلوم موٹرسائیکل سوار مسلح افراد نے اس وقت فائرنگ کردی جب وہ پولیو مہم کے سلسلے میں خدمات سرانجام دے رہی تھیں۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک خاتون موقع پر جاں بحق جبکہ دوسری شدید زخمی ہوگئی جسے طبی امداد کیلئے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ اس واقعہ کے بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پشاور شہر میں پولیو کی مہم بند کردی ہے۔ بدقشمتی سے دہشت گردوں کی جانب سے پولیو ورکرز پر کيے جانے والے حملوں کی وجہ سے پشاور میں بہت سے بچے پولیو ویکسی نیشن سے محروم ہیں۔ پولیو میں مبتلا ہونے والے کسی بھی بچے کی زمہ داری ان کٹھور قاتلوں کے سر پر ہو