اسپاٹ فکسنگ: شلپا شیٹھی کے شوہر نے اعتراف جرم کرلیا

نئی دہلی: انڈین پریمیئر لیگ(آئی پی ایل) فرنچائز راجستھان رائلز کے مشترکہ مالک اور بالی وڈ کی مشہور اداکارہ شلپا شیٹھی کے شوہر راج کندرہ نے اسپاٹ فکسنگ اور بیٹنگ اسکینڈل میں غیر قانونی جوا کھیلنے کے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔
راج کندرہ کو لیگ کے دوران اسپاٹ فکسنگ اور بیٹنگ اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی پولیس کو اپنا پاسپورٹ دینے کا حکم دیا گیا ہے اور انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کیس کی تحقیقات تک ملک نہ چھوڑیں۔
دہلی پولیس کے کمشنر سیرج کمار نے صحافیوں کو بتایا کہ ہمیں تحقیقات سے پتہ چلا تھا کہ راج کو جوا کھیلنے کی عادت ہے جس کی وجہ سے ہم نے ان سے تفتیش کی جہاں انہوں نے اپنی ٹیم پر پیسے لگانے کا اعتراف کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمیں علم ہوا کہ وہ جوئے میں بھاری رقم بھی ہارے۔
ابھی تک ہندوستانی لیگ میں اسپاٹ فکسنگ اور بیٹنگ اسکینڈل کے الزام میں راجستھان رائلز کے تین کھلاڑیوں متعدد بکیز کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتوں آئی پی ایل کی ٹیم راجستھان کے تین کھلاڑیوں سری سانتھ، اجیت چندیلا اور انکت چاون کو ایک اوور میں مقررہ رن دینے کے عوض ساٹھ لاکھ روپے تک وصول کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔
رواں ہفتے پولیس نے عدالت میں انکشاف تھا کہ ان کے پاس ان تینوں کھلاڑیوں اور بکیز کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں جس کے بعد عدلیہ نے ان کی ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
دہلی کے پولیس کمشنر نے کہا کہ ہم نے اس اسکینڈل میں تفتیش کا دائرہ کار بڑھا دیا ہے، ابھی ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ کس رخ میں تفتیش کریں گے اور نہ ہی اس بات کا تعین کر سکتے ہیں کہ مستقبل میں کیا چیزیں منظر عام پر آئیں گی۔
غیر قانونی اسپاٹ فکسنگ میں نتیجے سے قطع نظر میچ کا کوئی مخصوص حصہ فکس کیا جاتا ہے، ہندوستانی قوانین کے تحت آئی پی ایل میں جوا غیر قانونی ہے جہاں گھر دوڑ کے سوا تمام کھیلوں میں سٹے پر پابندی عائد ہے۔
گرفتار کیے جانے والوں میں ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے سربراہ این سری نواسن کے داماد گروناتھ میاپن بھی شامل ہیں جن پر میچوں پر جوا کھیلنے کا الزام ہے تاہم چنئی سپر کنگز کے سابق شریک مالک کو عدالت نے رواں ہفتے ضمانت دے دی تھی۔
ایشین کرکٹ میں اس وقت اسپاٹ فکسنگ کی گونج سنائی دے رہی ہے جہاں گزشتہ دنوں سابق بنگلہ دیشی کپتان محمد اشرفل نے بھی میچ فکسنگ کا اعتراف کا تھا۔
اشرفل پر بنگلہ دیشی ٹی ٹوئنٹی لیگ کے دوران اپنی ٹیم کے میچز فکس کرنے کا الزام تھا جس کے بعد کرکٹ بورڈ کے چیف نے انہیں معطل کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2010 میں انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ کے دوران پاکستانی کرکٹرز سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے بعد ان تینوں کرکٹرز پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔