امریکہ نے القاعدہ کے اہم بم ساز رکن پر پابندیاں عائد کردیں
محمکہ خزانہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2009 سے وہ القاعدہ کے الیکٹرانکس ورکشاپس میں آئی ای ڈی یعنی دیسی ساختہ بم بناتا رہا ہے اور 2011 میں اس ( القاعدہ) کی عسکری کمیٹی کا رکن بنا تھا اور اس کے بم پاکستان اور افغانستان میں استعمال ہورہے ہیں۔ رائٹرز تصویر
واشنگٹن: امریکہ محکمہ خزانہ نے بدھ کے روز الیکٹرانکس اور دھماکہ خیز مواد کے ایک لیبیائی ماہر کا نام ظاہر کیا ہے جو القاعدہ کیلئے بم تیارکرنے والا اہم ترین شخص ہے اور پاکستان میں مقیم ہے۔ امریکہ نے اس پر دہشتگردی سے وابستہ پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق عبدالحامد المصلی جو حمزہ درناوی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، پاکستان میں القاعدہ کے تمام ورکشاپس چلاتا ہے جہاں افغانستان میں القاعدہ کی جانب سے استعمال کئے جانے والے تمام دیسی ساختہ بم بنائے جاتے ہیں۔
یہ 37 سالہ لیبیائی باشندہ پاکستان کے قبائلی علاقے وزیرستان میں مقیم ہے اور القاعدہ میں بھرتی ہونے والے نئے افراد کو بم اور ڈیٹونیٹرز بنانے کی تربیت فراہم کرتا ہے۔
محمکہ خزانہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ 2009 سے وہ القاعدہ کے الیکٹرانکس ورکشاپس میں آئی ای ڈی یعنی دیسی ساختہ بم بناتا رہا ہے اور 2011 میں اس ( القاعدہ) کی عسکری کمیٹی کا رکن بنا تھا۔
' آج محکمہ خزانہ کی حکمت عملی کے تحت افغانستان اور پاکستان میں آئی ای ڈی بموں کی تیاری کے نیٹ ورکس کو ہدف بنا کر ختم کرنے کا کام کیا جارہا ہے جس کے حملوں میں گزشتہ ایک عشرے میں تیس ہزار سے زائد پاکستانی ہلاک ہوچکے ہیں،' محمکے نے اپنے بیان میں کہا۔
القاعدہ کے سب سے بڑے بم ساز اور اس کے گروہ کو ہدف بنانے کا مقصد یہ ہے کہ امریکی اداروں اور لوگوں کو اس سے ہر قسم کی لین دین سے باز رکھا جائے اوراس کے مالی وسائل کو روکا جاسکے۔
امریکہ میں دہشتگردی اور مالیاتی انٹیلیجنس کے انڈر سیکریٹری ڈیوڈ کوہن نے کہا کہ پابندیوں کے ساتھ ساتھ امریکہ نے آئی ای ڈی نیٹ ورکس کو ختم کرنے کیلئے تمام ذرائع استعمال کرنے کا عزم کررکھا ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں