لاپتہ افراد کیس: آئی جی ایف سی کو توہین عدالت کا نوٹس

اپ ڈیٹ 05 دسمبر 2013
سپریم کورٹ آف پاکستان—فائل فوٹو۔
سپریم کورٹ آف پاکستان—فائل فوٹو۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز بلوچستان کے لاپتہ افراد سے متعلق کیس میں آئی جی فرنٹئر کور میجر جنرل اعجاز شاہد کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت شروع کی تو سپریم کورٹ نے وکالت نامہ جمع کرائے بغیر آئی جی ایف سی کے وکیل عرفان قادر کو پیروی سے روک دیا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ آپ پہلے وکالت نامہ جمع کرائیں، جس پر عرفان قادر نے کہا کہ فوج کا ہر جوان آئین پاکستان کا احترام کرتا ہے۔

ایف سی کے میجر ندیم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ انہیں آئین کی پرواہ نہیں، عدالت نے بلوچستان لاپتہ افراد کیس میں متعدد بار طلب کیے جانے کے باوجود پیش نہ ہونے پر آئی جی ایف سی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے قراردیا کہ آئی جی ایف سی عدالتی احکامات ماننے کے پابند ہیں۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ آئی جی ایف سی کی عدالت میں عدم حاضری بغیر کسی وضاحت کے ہے، لاپتہ افراد کی بازیابی کی سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی گئٰ تھی۔

چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے وزیر دفاع خواجہ آصف کے ساتھ مکالمے میں کہا کہ چاہے جو بھی ہوجائے لاپتہ افراد کو عدالت پیش کیا جائے، آپ وزیراعظم سے مشاورت کرلیں۔

اس پر وزیر دفاع مشاورت کیلئے کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے۔

واپس آکر وزیر دفاع نے عدالت کو بتایا کہ انہیں کل تک مہلت دے دیں، کل اچھی خبر سنائیں گے۔

اس پر عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

بعدازاں وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسلام آباد میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، تاہم لاپتہ افراد فوج کی تحویل میں نہیں ہیں۔

خیال رہے کہ 3 دسمبر کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے حکومت کو لاپتہ افراد کو پیش کرنے کے لیے پانچ دسمبر تک کی مہلت دی تھی۔

سماعت کے موقع پر قائم مقام ایڈیشنل سیکرٹری دفاع کا کہنا تھا کہ 33 میں سے تین لاپتہ افراد کے بارے میں معلوم ہوسکا ہے۔

اس سے قبل ایک سماعت کے دوران یہ بات سامنے آئی تھی کہ 35 پیش کیے جانے والے افراد میں سے دو کی دوران حراست ہلاکت ہو گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں