"رینٹل پاور کیس سے شہرت پر اثر پڑا"

14 دسمبر 2013
سابق وزیراعظم اور وزیرِ پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف —فائل فوٹو۔
سابق وزیراعظم اور وزیرِ پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف —فائل فوٹو۔

اسلام آباد: پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی ایک احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور وزیرِ پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کیس کی سماعت کی جس میں وہ خود عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

اس موقع پر راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ رینٹل پاور کیس میں ان سے قبل دو اور وزیر بھی شامل تھے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ اس کیس کی وجہ سے ان کی شہرت پر اثر پڑا ہے۔

ہفتے کے روز اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم اور وزیر پانی و بجلی راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کیس کی سماعت کی۔

جب سماعت شروع ہوئی تو رجہ پرویز اشرف کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد احتساب عدالت میں دوبارہ ریفرنس دائر کرنا ہوگا جس کے بعد ہی راجہ پرویز اشرف پر فردِ جرم عائد کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں رینٹل پاور کیس میں درخواست دائر کررکھی ہے جس پر سماعت ہو رہی ہے۔

فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ راجہ پرویز اشرف پر براہ راست کیس میں کوئی الزام نہیں نہ ہی ان کے خلاف کوئی ثبوت ہے۔

ان یہ بھی کہنا تھا کہ پرویز اشرف کی وزارت سنبھالنے سے قبل رینٹل پاور منصوبے شروع کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ آج کی سماعت میں راجہ پرویز اشرف پر فردِ جرم عائد کی جانی تھی۔

tتاہم عدالت نے فاروق ایچ نائیک کی اپیل پر کیس کی کارروائی کو تین جنوری تک ملتوی کردیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں