ایران کا برطانوی جاسوس گرفتار کرنے کا دعویٰ
تہران: ایران کی سیکورٹی ایجنسی نے برطانوی انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے کام کرنے والے جاسوس کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جنوب مشرقی صوبے میں عدالتی آفیشلنے ہفتے کو سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کو بتایا کہ ایرانی سیکورٹی فورسز نے کرمان سے برطانوی حکومت کے لیے کام کرنے والے ایک جاسوس کو گرفتار کیا ہے۔
ایک اعلان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ایک دن قبل برطانیہ میں ایران کے نئے سفیر حبیب اللہ زید گزشتہ ماہ اپنی تعیناتی کے بعد پہلے دورہ برطانیہ کے موقع پر حکام سے ملاقات کی تھی جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی تعلقات میں دو سالہ کشیدگی کا بھی خاتمہ ہو گیا تھا۔
کرمان کی انقلابی عدالت کے سربراہ داد کھوتا سالاری نے برطانوی انٹیلی جنس ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی سیکورٹی کی کوششوں سے ایم 16 کے ایک جاسوس کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سالاری نے بتایا کہ جاسوس نے برطانوی انٹیلی جنس افسران گیار دفعہ ذاتی طور ملک اور بیرون ملک ملاقاتیں کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جاسوس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور اب اس کا ٹرائل کیا جائے گا لیکن انہوں نے اس شخص کی شہریت یا شناخت کے حوالے سے کسی بھی قسم کی معلومات فراہم نہیں کیں۔
متنازع جوہری منصوبے کو بند کرنے کے سلسلے میں ایران پر دباؤڈالنے کے لیے مگربی دنیا نے ایران پر پابندیاں عائد کر دی تھیں جس کے خلاف ایرانی طلبا نے احتجاج کرتے ہوئے نومبر 2011 میں برطانوی سفارتخانے کو شدید نقصان پہنچایا تھا اور اس واقعے کے بعد برطانیہ نے ایران میں اپنا سفارتخانہ بند کر دیا تھا۔
تاہم اگست میں نئے صدر حسن روحانی کے برسر اقتدار آنے اور گزشتہ ماہ ایران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری منصوبے کے حوالے سے تاریخی معاہدے پر دستخط کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری آئی تھی۔