یورپی سرحد پر روسی اسکندر میزائل تعینات

شائع December 17, 2013
۔—اے ایف پی فائل فوٹو۔
۔—اے ایف پی فائل فوٹو۔

ماسکو: روس نے پیر کے روز اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ اس کی مسلح افواج نے نیوکلئیر صلاحیت کے حامل اسکندر میزائلوں کو امریکا کی جانب سے ایئر ڈیفنس شیلڈ کی تنصیب کے جواب میں یورپی سرحد کے قریب نصب کردیا ہے۔

یہ بات تقریباً طے شدہ ہے کہ اس اعلان سے مشرقی یورپ کی سابق کمیونسٹ ریاستیں پریشان ہوجائیں گی جبکہ واشنگٹن کے ماسکو سے تعلقات مزید بگاڑ کا شکار ہوسکتے ہیں۔

روسی میزائلوں کے اس نئے ورژن کی رینج پانچ سو کلو میٹر ہے اور اسے نیٹو کی دفاعی شیلڈ کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

سب سے پہلے یہ خبر جرمنی کے اخبار بلڈ نے دی تھی جس کی خبر کے مطابق روس نے ایک سال کے دوران کسی موقع پر کلنگراڈ کے علاقے میں دس اسکندر میزائل نصب کیے ہیں۔

ایک اعلیٰ روسی افسر نے خبر پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ روس کے مغربی فوجی ڈسٹرکٹ میں متعدد اسکندر میزائل نصب کیے گئے ہیں۔ یہ علاقہ یورپی یونین کی تین ایسی ریاستوں سے ملحقہ ہے جو کہ ماضی میں سوویت یونین کا حصہ تھے۔

روسی خبر رساں اداروں نے وزارت دفاع کے ترجمان آئگر کوناشینکو کے حوالے سے بتایا کہ اسکندر میزائلوں کو روس کے مغربی فوجی ڈسٹرکٹ میں میں تنصیب کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تعیناتی سے کسی قسم کی کوئی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہوئی ہے اور اس وجہ سے مغرب کو اس پر احتجاج نہیں کرنا چاہیئے۔

کریملن نے 2011ء میں خبردار کیا تھا کہ اگر نیٹو نے میزائل دفاعی پروگرام تعینات کیا تو روس یورپ کی سرحد پر بیلسٹک میزائل نصب کرسکتا ہے۔

تاہم امریکا اور دیگر مغربی فوجوں کا اس بات پر اصرار ہے کہ یہ پروگرام کو روس کے خلاف ڈیزائن نہیں کیا گیا بلکہ اس کا مقصد نام نہاد 'بدمعاش ریاستوں' سے تحفظ حاصل کرنا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025