افغانستان: کار بم حملہ, تین اتحادی فوجی ہلاک

اپ ڈیٹ 27 دسمبر 2013
جلال آباد سڑک پر تقریبا دن کے ایک بجے خود کش کار بمبار نے غیر ملکی افواج کو نشانہ بنایا۔ پولیس۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔
جلال آباد سڑک پر تقریبا دن کے ایک بجے خود کش کار بمبار نے غیر ملکی افواج کو نشانہ بنایا۔ پولیس۔ اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔
امریکی فوجی کابل جلال آباد سڑک پر کار بم خود کش حملے کے بعد کار کی باقیات کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں، اے پی فوٹو۔۔۔۔
امریکی فوجی کابل جلال آباد سڑک پر کار بم خود کش حملے کے بعد کار کی باقیات کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں، اے پی فوٹو۔۔۔۔
نیٹو فوج اور افغان پولیس اہلکار بم حملے کے مقام پر معائنہ کر رہے ہیں، رائٹرز فوٹو۔۔۔۔۔
نیٹو فوج اور افغان پولیس اہلکار بم حملے کے مقام پر معائنہ کر رہے ہیں، رائٹرز فوٹو۔۔۔۔۔

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جمعہ کے روز نیٹو افواج کے قافلے پر ایک خود کش کار بم حملے میں تین اتحادی فوجی ہلاک اور چھ افغان زخمی ہو گئے۔

اے پی کے مطابق اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی ہے، طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ آج دوپہر کو غیر ملکی افواج کے قافلے پر کار بم حملہ ہمارے مجاہدین نے کیا ہے۔

ٹیلی وژن پر تصاویر میں دھماکے میں استعمال ہونے والی تباہ شدہ کار کے حصوں کو دکھایا گیا ہے اور اس کے قریب کچھ بکتربند گاڑیاں کھڑی ہیں۔

حملہ آور نے نیٹو کیمپ کے فینکس اڈے سے ایک کلو میٹر کی دوری پر قافلہ کو نشانہ بنایا تھا۔

حملہ افغان دارالحکومت کی اہم شاہراہ پر کیا گیا جس کے اطراف حکومتی دفاتر اور فوجی تنصیبات ہیں۔

کابل میں پولیس ترجمان حشمت تانکزئی نے بتایا کہ کابل جلال آباد سڑک پر تقریبا دن کے ایک بجے ایک خود کش کار بمبار نے غیر ملکی افواج کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے مذید بتایا کہ زخمیوں میں افغان بھی شامل ہیں۔

نیٹو افواج نے ہلاک ہونے والے تین سروس ارکان کی قومیت کے بارے میں تا حال کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

افغانستان میں نیٹو مشن، انٹرنیشنل سیکورٹی اسسٹنس فورس (ایساف) کے ترجمان نے کہا تھا کہ دھماکے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں لیکن انہوں نے مذید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے اعدادوشمار کے مطابق رواں ماہ افغانستان میں بارہ اتحادی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ سترہ دسمبر کو ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں چھ امریکی فوجی ہلاک ہو گئے تھے، اس سال افغانستان میں اب تک 151 اتحادی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں