ایشز: انگلینڈ کو لگاتار چوتھی شکست کا خطرہ

28 دسمبر 2013
انگلینڈ کی دوسری اننگ میں پانچ وکٹیں لینے والے آسٹریلین اسپنر ناتھن لایون ٹیسٹ کرکٹ میں 100 وکٹیں مکمل ہونے پر جشن مناتے ہوئے۔ فوٹو رائٹرز
انگلینڈ کی دوسری اننگ میں پانچ وکٹیں لینے والے آسٹریلین اسپنر ناتھن لایون ٹیسٹ کرکٹ میں 100 وکٹیں مکمل ہونے پر جشن مناتے ہوئے۔ فوٹو رائٹرز
امپائر کمار دھرما سینا انگلش بلے باز کیون پیٹرسن اور آسٹریلین باؤلر مچل جانسن کو دوران میچ تکرار سے روک رہے ہیں۔ فوٹو اے پی
امپائر کمار دھرما سینا انگلش بلے باز کیون پیٹرسن اور آسٹریلین باؤلر مچل جانسن کو دوران میچ تکرار سے روک رہے ہیں۔ فوٹو اے پی
انگلش بلے باز اسٹورٹ براڈ کے کیچ ہونے کا منظر۔ فوٹو اے پی
انگلش بلے باز اسٹورٹ براڈ کے کیچ ہونے کا منظر۔ فوٹو اے پی

میلبورن: آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان میلبورن میں جاری چوتھا ایشز ٹیسٹ فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوگیا ہے جہاں آسٹریلیا کو جیت کے لیے 201 رنز جبکہ انگلینڈ کو سیریز میں لگاتار چوتھی شکست سے بچنے کے لیے 10 وکٹیں درکار ہیں۔

ہفتہ کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ٹیسٹ کے تیسرے روز آسٹریلیا نے اپنی پہلی نامکمل اننگز 164رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر دوبارہ شروع کی تو بریڈ ہیڈن اور نیتھن لائن نے آخری وکٹ میں 40 قیمتی رنز کا اضافہ کرکے ٹیم کا سکور 204 تک پہنچا دیا۔

بریڈ ہیڈن آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تھے جو 65 رنز بنا کر جیمز اینڈرسن کا نشانہ بنے۔ نیتھن لائن 18 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔

انگلینڈ کی جانب سے جیمز اینڈرسن چار وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ اسٹورٹ براڈ نے تین اور ٹم بریسنن نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

آسٹریلیا کی ٹیم پہلی اننگ میں 204 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور اس طرح انگلینڈ نے پہلی اننگ میں 51 رنز کی برتری حاصل کی لیکن وہ دوسری اننگ میں اس کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے۔

انگلینڈ نے دوسری اننگ کا پراعتماد انداز میں آغاز کیا اور لنچ تک بغیر کسی نقصان کے 55 رنز بنا لیے۔

تاہم بہترین آغاز کے باوجود لنچ کے بعد انگلش بیٹنگ لائن یکدم زمین بوس ہو گئی۔

انگلینڈ کو پہلا نقصان 65 کے مجموعے پر اس وقت اٹھانا پڑا جب کپتان ایلسٹر کک 51 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

اسکور 86 تک پہنچا انگلینڈ ایک رن کے اضافے سے تین وکٹیں گنوا بیٹھا۔

مائیکل کاربیری کی ناکامیوں کا سلسلہ مزید دراز ہو گیا اور وہ 12 رنز بنانے کے بعد اننگ میں پیٹر سڈل کی واحد وکٹ بنے۔

جو روٹ جانسن کی پابکدستی کا شکار ہو کر رن آؤٹ ہوئے جبکہ انگلینڈ کو سب سے بڑا دھچکا اس وقت لگا جب تجربہ کار ای این بیل پہلی ہی گیند پر لایون کا شکار بن گئے۔

کیون پیٹرسن اور بین اسٹوکس نے تھوڑی دیر کے لیے وکٹیں گرنے کا سلسلہ روک دیا لیکن 131 کے مجموعے پر لایون نے ایک بار پھر اپنی ٹیم کو کامیابی دلاتے ہوئے اسٹوکس کو پویلین چلتا کیا۔

انگلینڈ کی ساتویں وکٹ 173 کے مجموعے پر اس وقت گری جب جونی بیئر اسٹو، جانسن اور ہیڈن کے گٹھ جوڑ کا شکار بن گئے۔

اس دوران آسٹریلیا نے صرف چھ رنز کے اضافے سے چار وکٹیں گنوائیں اور پوری ٹیم 179 رنز پر پویلین جا بیٹھی، پیٹرسن 49 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ کی اس تباہی کے ذمے دار اسپنر ناتھن لایون تھے جنہوں نے پانچ وکٹیں حاصل کیں جبکہ جانسن نے تین وکٹیں کے کر ان کا بھرپور ساتھ نبھایا۔

اس طرح انگلینڈ نے آسٹریلیا کو باکسنگ ڈے ٹیسٹ میں جیت کے لیے 231 رنز کا ہدف دیا۔

آسٹریلین بلے بازوں نے دوسری اننگ میں محتاط انداز میں آغاز کرتے ہوئے تیسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک مزید کوئی اور وکٹ نہ گرنے دی۔

جب کھیل ختم ہوا تو آسٹریلیا نے بغیر کسی نقصان کے 30 رنز بنائے تھے جبکہ اسے میچ میں جیت کے لیے مزید 201 رنز درکار ہیں اور اس کی تمام دس وکٹیں باقی ہیں۔

واضح رہے کہ آسٹریلین ٹی پہلے ہی سیریز کے ابتدائی تین میچز جیت کر تاریخی سیریز اپنے نام کر چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں