سیریز برابر کرنے کے لیے ساز گار پچ کی امیدیں
شارجہ: سری لنکا کے خلاف تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز برابر کرنے کے لیے پاکستان شارجہ میں مدد گار پچ کی امید کر رہا ہے۔
پاکستان کے کپتان مصباح الحق پچھلے دو ٹیسٹ میچوں میں بے جان وکٹوں پر اپنی مایوسی ظاہر کر چکے ہیں۔
ابوظہبی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا نے ثابت قدمی سے بیٹنگ کرتے ہوئے میچ ڈرا کر لیا تھا۔
اسی طرح، دبئی میں مہمان ٹیم نے سیمنگ وکٹ پر میچ کے پہلے دن پاکستان بیٹنگ کو ناکام بنانے کے بعد اپنی بیٹنگ سے پاکستانی باؤلرز کو پریشان کیے رکھا۔
متحدہ عرب امارات کی پچوں پر سپن نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان کے میچ وننگ باؤلر سعید اجمل اپنا جادو چلانے میں ناکام رہے ہیں۔
اجمل اب تک چار اننگز میں محض پانچ وکٹیں ہی حاصل کر سکے اور شارجہ سٹیڈیم کی پچ کو دیکھ کر لگتا ہے کہ میچ کے آخری دو دنوں میں ہی گیند سپن ہو گی۔
دونوں ٹیمیں شارجہ میں آخری مرتبہ نومبر 2011 میں ایک دوسرے کے سامنے آئی تھیں۔
اس میچ میں سری لنکا نے 413 کا بھاری سکور کھڑا کر دیا تھا اور پاکستان آخری روز شدید بارش کی وجہ سے میچ بچا پایا تھا۔
دبئی سٹیڈیم کی پچ کو تنقید کا نشانہ بنانے والے مصباح تسلیم کرتے ہیں کہ سیریز برابر کرنے کے لیے پاکستان کا بہت زیادہ انحصار شارجہ کی مدد گار پچ پر ہو گا۔
'سپن باؤلنگ ہماری طاقت ہے اور دبئی میں ہمیں پچ سے مدد نہیں ملی، جو کہ تشویش ناک ہے'۔
یاد رہے کہ سری لنکا کے خلاف پچھلے تیرہ ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کو صرف ایک میں کامیابی، چار میں شکست ہوئی جبکہ آٹھ مقابلے ڈرا ہوئے۔
پاکستان دوسرے ٹیسٹ میچ میں زخمی ہونے والے بلاول بھٹی کی جگہ شارجہ میں متبادل باؤلر کو موقع دے گا۔
پاکستان دو سپنرز کو میدان میں اتارنے کی صورت میں عبدالرحمان کو کھلا سکتا ہے جبکہ تیز باؤلر محمد طلحہ کی صورت میں بھی آپشن موجود ہو گا۔
اسی طرح دبئی میں ناکام ہونے والے اوپنرز احمد شہزاد اور محمد حفیظ کی جگہ شان مسعود یا اظہر علی کو لانے پر بھی غور جاری ہے۔
دوسری جانب، سری لنکا کو سیلکشن مسائل کا سامنا نہیں۔ مہمان ٹیم امید کر رہی ہے کہ سینیئر بلے باز مہیلا جے وردھنے کی زخمی انگلی میچ سے پہلے ٹھیک ہو جائے گی۔
سری لنکا سے باہر دبئی میں پہلی مرتبہ ٹیسٹ میچ جیتنے والے اینجلیو میتھیوز کا کہنا ہے کہ 'پچ کے بہت زیادہ مختلف ہونے کی صورت میں ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی'۔
'ہم اپنے بہترین باؤلرز کے ساتھ کسی ٹیسٹ میچ میں کھیلتے ہیں اور اگر کوئی زخمی ہو تو یقیناً ہمارا دارو مدار بیک اپ پر ہوتا ہے'۔
میتھیوز کے مطابق: اگر ہم اپنے بلے بازوں پر نظر ڈالیں تو ان میں سے چار وکٹ کیپنگ کر چکے ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ مجھے امید ہے کہ مہیلا میچ سے پہلے فٹ ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ سیریز میں دو – صفر کی کامیابی حاصل کرنے پر سری لنکا ٹیسٹ رینکنگ میں پانچویں نمبر پر موجود پاکستان کی جگہ چھین لے گا۔