۔ —. فائل فوٹو

اسلام آباد: آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کل قومی اسمبلی میں پیش کیا جارہا ہے، پینتیس کھرب روپے سے زائد کا وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پنشن میں دس فیصد اضافے کا امکان ہے۔

ڈان نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی جانب سے کل قومی اسمبلی میں پیش کیے جانے والے وفاقی بجٹ میں بھی کئی برسوں سے جاری خسارے کے بجٹ کی روایت برقراررہنے کاامکان ہے۔

 ڈان کوموصولہ تفصیلات کے مطابق نئے بجٹ میں شادی ہالوں اور ہوٹلوں میں ہونے والی تقاریب کےبلوں پرپانچ فیصد ودہولڈنگ ٹیکس، جائیداد کے کرائے کی آمدنی پرپانچ سے پندرہ فیصد تک ٹیکس لگانے کی تجویزتیارکی گئی ہے۔ ملازمین کی تنخواہوں پرٹیکس کے سلیب پانچ سے بڑھاکرگیارہ کرنے کی تجویزبجٹ میں شامل ہوسکتی ہے۔

غیر رجسٹرڈ افراد پر دو فیصد اضافی ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویز ہے، سگریٹس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بھی بڑھائی جارہی ہے۔ بینکوں سے رقم نکلوانے پر عائد ٹیکس کی شرح اعشاریہ دو فیصد سے بڑھا کر اعشاریہ تین فیصد اور انعامی بانڈز کی انعامی رقم پرٹیکس دس سے پندرہ فیصدکیے جانے کی تجویز بجٹ کا حصہ ہے۔ ایک ہزار یونٹ سے زائد بجلی کے استعمال پر بھی دس فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق دفاع کے لیے آئندہ مالی سال چھ سو ستائیس ارب روپے اور  ترقیاتی بجٹ کیلئے پانچ سو چالیس ارب روپے مختص کرنے کی توقع ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں