انڈیا: آدم خور شیرنی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا
نئی دہلی: جنوبی ہندوستان میں محمکہ جنگلات کے اہلکاروں نے مبینہ طور پر تین انسانوں کی جان لینے والی ایک شیرنی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ شیرنی کو مارنے کے بعد علاقے میں پچھلے تین ہفتوں سے پھیلا خوف ختم ہو گیا ہے۔
محمکہ جنگلات کے اہلکار ریاست تامل ناڈو میں کئی دنوں سے ہاتھیوں، سونگھنے والے کتوں، کیمروں اور گوشت سے بھرے پنجروں کی مدد سے شیرنی کی تلاش جاری رکھے ہوئے تھے۔
تاہم چائے کے ایک باغ میں اسے کھوجنے کے بعد اہلکاروں نے گولی مار دی۔
خیال رہے کہ شیرنی نے ضلع نلگرس میں چائے کے باغ میں کام کرنے والی ایک عورت کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہ چار جنوری کے بعد سے اس کا تیسرا انسانی شکار تھا۔
اس واقعہ کے بعد علاقے کے پینتالیس سکول اور تفریحی مقامات بند ہو گئے تھے۔
نلگرس پولیس کے سربراہ سینتھل کمار نے بتایا کہ ایک گاؤں کے قریب جنگل میں شیرنی نظر آنے کے بعد اسے گولی مار دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ اب علاقے کے لوگوں نے سکون کا سانس لیا ہے اور حالات بھی نارمل ہو گئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، یہ شیرنی ماضی میں کئی جانوروں کو ہلاک کر چکی تھی جس کی وجہ سے غصے میں بھپرے دیہاتی بھی سرکاری اہلکاروں کے ساتھ اسے تلاش کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ رواں مہینے ملک کے دوسرے کونے اتر پردیش میں بھی چار انسانوں کی ہلاک کرنے والے ایک شیر کو تلاش کیا گیا تھا۔
اس شیر کے بارے میں خیال تھا کہ وہ جانوروں کے لیے مختص محفوظ پناہ گاہ سے بھٹک کر آبادی کی جانب آ گیا تھا۔
جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ہندوستان میں اکا دکا پیش آنے والے ایسے خونی واقعات کا ذمہ تیزی سے پھیلتے دیہاتوں اور چھوٹے علاقوں پر ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے جنگل ختم ہو رہے ہیں۔