عمر اکمل کی ضمانت

شائع February 2, 2014
عمر اکمل نے 2009 سے شروع ہونے والے کیریئر میں اب تک 16 ٹیسٹ، 52 ٹی ٹوئنٹی اور 89 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔—اے پی فوٹو
عمر اکمل نے 2009 سے شروع ہونے والے کیریئر میں اب تک 16 ٹیسٹ، 52 ٹی ٹوئنٹی اور 89 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے۔—اے پی فوٹو

لاہور: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور ایک پولیس وارڈن سے جھگڑے کے الزامات کا سامنے کرنے والے پاکستان کے سٹار کھلاڑی عمر اکمل کو اتوار کے روز ضمانت مل گئی۔

تئیس سالہ بلے باز پر الزام ہے کہ انہوں نے ہفتہ کو ٹریفک سگنل توڑنے، دستاویزات دکھانے سے انکار کے بعد وارڈن سے جھگڑا اور سرکاری امور میں مداخلت کی۔

ٹریفک پولیس وارڈن محمد ذیشان نے اکمل پر الزام لگایا تھا کہ بلے باز نے ہاتھا پائی کرتے ہوئے ان کی وردن پھاڑ دی۔

تاہم اکمل نے ان الزامات کو رد کیا ہے۔

اکمل آج لاہور کی ماڈل ٹاؤن کچہری میں مقررہ وقت سے پہلے ہی پہنچ گئے اور گاڑی میں بیٹھے سماعت شروع ہونے کا انتظار کرتے رہے۔

عدالت نے پولیس کے پیش کردہ نامکمل کاغذات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے انہیں مکمل کرنے کا حکم دیا۔ اس طرح تقریباً دو گھنٹے انتظار کے بعد اکمل کو ضمانت مل گئی۔

اکمل کے وکیل وسیم ممتاز نے کچہری کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں ضمانت ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت نے ایک لاکھ روپے کی ضمانت منظور کر لی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اکمل کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے پر وہ احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔

اس ساری صورتحال پر پریشان نظر آنے والے اکمل نے بتایا کہ انہوں نے قانون کی پاسداری کی پوری کوشش کی تھی۔

'پولیس نے اس پورے واقعہ میں اپنا زور دیکھایا جبکہ میری حد ممکن کوشش تھی کہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہو جائے'۔

کرکٹر کے والد محمد اکمل نے بیٹے کو حراست میں رکھنے پر پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے واقعہ کو توہین آمیز اور ناقابل قبول قرار دیا۔

'جب ہمارے لوگ خود ہی قومی ہیروز کی بے عزتی کریں گے تو باقی دنیا بھی پھر ایسا ہی کرے گی'۔

وکٹ کیپر کامران اکمل نے وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کے بھائی عمر کے ساتھ مبینہ پولیس کی ناانصافی پر مبنی کارروائی کی تحقیقات کرائیں۔

ماڈل ٹاؤن کچہری میں اپنے بھائی عمر کی ضمانت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کامران نے پولیس کا رویہ افسوس ناک قرار دیا۔

'میرا بھائی پاکستان کا کھلاڑی ہے کوئی دہشت گرد نہیں اگر میرے بھائی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جاتا لیکن پولیس نے ایسا نہیں کیا'۔

کارٹون

کارٹون : 18 جون 2025
کارٹون : 17 جون 2025